ویب ڈیسک:سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ کرکٹرز پی سی بی کی لیگ پالیسی سے نالاں، بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں این او سی جاری نہ ہونے پر مایوسی کاشکار ہو گئے۔
قومی کرکٹر ز کو شکوہ ہے کہ ہر کھلاڑی کو این او سی جاری کرنے کے لیے مختلف قانون کے ساتھ دیکھاجاتاہے۔این او سی کے معاملے پر شدید تحفظات ہیں۔دورہ نیوزی لینڈ کی ٹیم مینجمنٹ اور آپس میں این او سی کے معاملے پر بات چیت ہوئی تھی۔
کھلاڑیوں کاکہنا تھا کہ اعظم خان، شاداب خان ایک سال میں تیسری لیگ کھیلنے والے ہیں۔ اگر اعظم، شاداب کو تیسری لیگ مل رہی تو دیگر کھلاڑیوں کو بھی این او سی دینا چاہیے۔دیگر کھلاڑیوں کو بھی اگر فری اسپیس مل رہی تو لیگ کا این او سی جاری کیاجائے۔
ذرائع کے مطابق اعظم خان گلوبل ٹی 20، سی پی ایل کے بعد اب آئی ایل ٹی 20 کھیلنےجارہے، شاداب خان دی ہنڈریڈ، گلوبل ٹی ٹونٹی کے بعد آئی ایل ٹی ٹونٹی کھیلنےجارہے، پاکستانی کھلاڑی سینٹرل کنٹریکٹ کی پاداش میں امتیازی سلوک سے نالاں، زیادتی کی صورت میں کھلاڑی سینٹرل کنٹریکٹ سے دستبردار ہونے کا بھی سوچ سکتے ہیں
پاکستان کرکٹ بورڈ کا پالیسی میں لچک کا اعتراف ،مستقل چیئرمین نہیں تو پالیسی بھی مستقل نہیں۔نیا چیئرمین آئےگا تو این او سی پالیسی پر نظر ثانی کی جائےگی۔