پیپلزپارٹی کو مجھ سے کوئی جدانہیں کر سکتا،خون میں دوڑتی ہے،اعتزازاحسن

پیپلزپارٹی کو مجھ سے کوئی جدانہیں کر سکتا،خون میں دوڑتی ہے،اعتزازاحسن
کیپشن: پیپلزپارٹی کو مجھ سے کوئی جدانہیں کر سکتا،خون میں دوڑتی ہے،اعتزازاحسن

ایک نیوز :رہنما پیپلزپارٹی اعتزازاحسن کاکہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کو مجھ سے کوئی جدانہیں کر سکتا،خون میں دوڑتی ہے۔چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو اور آصفہ بھٹو کے ساتھ کھڑا ہوں۔
 پیپلزپارٹی کے سینئررہنما اور سابق صدر سپریم کورٹ باراعتزازاحسن کا لاہوراین اے 129میں پیپلزپارٹی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بلاول بھٹو دیکھ رہے ہیں پیپلزپارٹی جوش وجذبے سے یہاں موجود ہے۔مجھے بار بار کہاجاتا تھا کہ وکلا تحریک کی قیادت کرنی ہے تو پیپلزپارٹی کو چھوڑ کر آؤ۔میں کہتا تھا کہ پیپلزپارٹی میری فیملی ہے خون میں دوڑتی ہے ۔ماضی میں تصور پیدا ہوا جیسے میں پیپلزپارٹی میں نہیں ہوں۔یہ تصور بالکل غلط تھا میں آپ کے سامنے ہوں۔چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو اور آصفہ بھٹو کے ساتھ کھڑا ہوں۔پیپلزپارٹی کو مجھ سے کوئی جدانہیں کر سکتا۔
اعتزازاحسن کاکہنا تھا کہتاثردیاگیا کہ بلاول بھٹو بزرگوں کو سیاسی جماعت سے نکالنا چاہتے ہیں۔بلاول بھٹو کو یاد ہوگا 2015میں تجویز میں نے دی تھی بہت بحث ہوئی۔تجویز دی تھی کہ پیپلزپارٹی 60سال سے کم عمر سیاستدانوں کی بنائی جائے۔میں نے کہا ایک پارٹی کی صدارت آصف زرداری اور دوسری کی بلاول بھٹو کریں گے۔نئی ٹیکنالوجی آپ نوجوانوں کی سمجھ میں آرہی ہے ،پیپلزپارٹی نوجوانوں کی ہونی چاہیے
جب قیادت نوجوان ہے تو ان کو آگے بڑھنا چاہیے ہمیں یہ ٹیکنالوجی سمجھ نہیں آتی ۔پیپلزپارٹی کی حکومت 3بار آئی کبھی یہ نہیں ہوا ایک ہی وزیراعظم ہو۔
رہنما پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ کبھی یہ نہیں ہوا کہ نوازشریف کی طرح ایک ہی وزیراعظم ہو۔ یوسف رضا گیلانی،راجہ پرویز اشرف وزیراعظم رہے اب بلاول کی باری ہے۔یقین ہے بلاول جب وزیراعظم بنیں گے تو منشور کے 10نکات پرعمل ہوگا۔ہم نے کبھی نہیں کہا فلاں کو جیل ڈالو تو لیول پلیئنگ فیلڈ ہوگی۔یہ سب انہی نے کہا جو شیروں کی طرح دھاڑنے کی کوشش کرتے ہیں۔بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ یہ اپنے گھروں سے باہر آنے کی ہمت نہیں کررہے۔