ایک نیوز:چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کاکہنا ہے کہ پی ٹی آئی کارکن میرا ساتھ دیں انتقام کی سیاست دفن کردوں گا۔پیپلزپارٹی ظلم اور انتقام کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوکالاہور این اے 127میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ لاہور میں کھڑے ہو کر ایک پیغام دینا چاہتا ہوںکہ آپ مایوس نہ ہوں۔لاہورشہر نے بینظیر بھٹو شہید کو وزیراعظم بنایاتھا۔ان کو کوئی سمجھائے لاہور میرا ہے ان کانہیں۔یہ ہم پر طنز کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ الیکشن لڑنے لاہور کیوں آئے ہو۔اگر کسی سازش کے تحت پیپلزپارٹی کو پنجاب سے ہاٹایا گیا تونقصان پنجاب کا بھی ہوا۔پنجاب پر کبھی شوباز کو مسلط کیاجاتاہے تو کبھی وسیم اکرم پلیس مسلط کیاجاتاہے۔کیا لاہور کی قسمت میں یہ ہی لکھا ہے کہ ان ہی چہروں کو بار بار مسلط کیا جائے۔میں جدوجہد کرنے کیلئے آیا ہوں جب تک جیت نہیں جاتا اپنی جدوجہد جاری رکھوں گا۔
بلاول بھٹو کاکہنا تھا کہ پاکستان کو پرانے سیاستدانوں کے حوالے نہیں کر سکتے ۔عوام مہنگائی،بروزگاری سے تنگ آ چکے ہیں۔10نکاتی ایجنڈے کے تحت عوام کو ریلیف دیں گے۔اگر مجھے موقع ملا تو 10نکاتی ایجنڈا پرعمل کروں گا۔لاہور کے شہری بتائیں کیا آپ کی اپنی تنخواہ میں گزارا ہوتاہے؟۔پیپلزپارٹی کو حکومت ملی تو آپ کی آمدنی دگنی کرکے دکھاؤں گا۔ پاکستان بھر میں 30لاکھ گھر بناؤں گا۔ہماری کردار کشی کی گئی
پیپلزپارٹی غریبوں کی جماعت ہے ۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کاکہنا تھا کہ ہماری حکومت آئی تو غریبوں کو سولر کے ذریعے 300یونٹ مفت بجلی ملے گی ۔بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں اضافہ کرونگا ،خواتین کو بلاسود قرضہ دیں گے۔حالات ضرور مشکل ہیں ایسا معاشی بحران تاریخ میں نہیں دیکھا۔مہنگائی ،بیروزگاری اور غربت بڑھتی جارہی ہے ۔معاشی ،جمہوری بحران ہے، پاکستان کے امن کو خطرہ ہے ۔دہشت گرد ایک بار پھر سر اٹھارہے ہیں ہمیں سب نظرآرہاہے۔نفرت اور تقسیم کی سیاست سے ملک اور معاشرہ تقسیم ہو رہاہے۔پیپلزپارٹی ملک کو معاشی اورجمہوری بحران سے نکالے گی ۔جودہشت گرد سراٹھارہے ہیں وہ سر کاٹ دوں گا۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ وفاق کی 17وزارتیں بند ہونے سے سالانہ 300ارب روپے بچیں گے جو عوام پرخرچ ہوں گے۔ اشرافیہ کی سبسڈی ختم کرکے لاہور کے عوام پر کیوں نہ خرچ کی جائے۔لیگی کارکنوں نے ووٹ کی عزت کے نعرے کیلئے ظلم برداشت کئے۔مسلم لیگ ن اپنا نظریہ چھوڑ سکتی ہے مگر میں اپنا نظریہ نہیں چھوڑ سکتا ۔سیاسی مخالفین کی بہنوں اور بیٹیوں کو جیلوں میں ڈالنا سیاست نہیں۔میں ظلم اور انتقام کی سیاست پر یقین نہیں رکھتا ۔میں جانتا ہوں ظلم کی سیاست سے خاندانوں پر کیا گزرتی ہے۔
سابق وزیرخارجہ کاکہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں سے مخاطب ہوناچاہتا ہو۔پی ٹی آئی کارکن میرا ساتھ دیں انتقام کی سیاست دفن کردوں گا۔میدان میں ہم ہی ہیں کو اور نظرنہیں آرہا عوام مجھے چار نہیں ایک مرتبہ موقع دیں ۔یوتھ کارڈ کے ذریعے نوجوانوں کی مالی مدد کریں گے۔میرا ایک خواب ہے کہ پاکستان کا کوئی شہری بھوکانہ ہوئے۔جو ووٹ کی عزت کادعویدار ہے وہ اس وقت اپنا نظریہ چھوڑ کر سیاست کررہے ہیں۔