ویب ڈیسک: اے وی سی سی، سی پی ایل سی اور وفاقی حساس ادارے نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے نوجوان کے اغوا میں ملوث حاضر سروس کسٹم انسپکٹر سمیت 3 اغواکاروں کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے اغوا میں استعمال ہونے والی گاڑی، مغوی نوجوان کا موبائل فون، پرس، مختلف کارڈز اور اسلحہ برآمد کرلیا۔
گزشتہ روز، اے وی سی سی کے ایس ایس پی جمیل صدیق چھانگا نے اپنے دفتر میں سی سی پی ایل سی عہدیداران کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ گرفتار ملزمان نے 3 دسمبر کو بریگیڈ تھانے کی حدود سے محمد وجاہت ندیم نامی شہری کو اسلحے کے زور پر سرکاری نمبر پلیٹ لگی گاڑی میں اغوا کیا تھا، گرفتار ملزمان مغوی نوجوان کو منہ پر کپڑا ڈال کر نامعلوم مقام پر لے گئے۔
تفصیلات بتاتے ہوئے ایس ایس پی نے بتایاکہ مغوی کے موبائل فون سے اس کے گھر والوں سے کرپٹو کرنسی کے ذریعے 50ہزار ڈالر تاوان طلب کیا جو کہ پاکستانی کرنسی میں ڈیڑھ کروڑ روپے بنتے ہیں اور نہ دینے کی صورت میں مغوی کو جان سے مارنے کی دھمکی دی، گرفتار ملزمان نے مغوی کے اہلخانہ پر دباؤ ڈالنے کے لیے مغوی پر تشدد بھی کیا اور ویڈیو بنا کر اہلخانہ کو واٹس ایپ بھی کی۔
انھوں نے بتایا کہ نوجوان وجاہت کے اغوا کا مقدمہ الزام نمبر23/417 بریگیڈ تھانے میں درج ہونے کے بعد تفتیش اے وی سی سی کو منتقل کی گئی جس کے بعد اغوا کاروں نے پولیس سمیت حساس اداروں کے حرکت میں آنے کے بعد 5 دسمبر کو مغوی نوجوان کو رہا کر دیا اور خود روپوش ہوگئے تھے۔
ایس ایس پی نے مزید کہا کہ مغوی نوجوان کے اغوا میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوشش کی جا رہی تھیں اور ایک کارروائی کے دوران مغوی نوجوان وجاہت ندیم کے اغوا میں ملوث حاضر سروس کسٹم انسپکٹر عبدالفتح ولد عبدالغنی اور اس کے 2ساتھی راشد ولد زاہد اور زبیر ولد شوکت کو گرفتار کرلیا گیا۔ گرفتار اغوا کار عبدالفتح کلیکٹریٹ اور کسٹم خضدار میں بطور انسپکٹر سرکاری ملازم ہے، گرفتار ملزم زبیر سکھر کا رہائشی ہے اور مقابلے کا امتحان دینے کی تیاری کر رہا تھا۔ اغوا کاروں نے مغوی نوجوان کو سکھر میں اپنے ٹھکانے میں رکھا ہوا تھا۔
ظفر صدیق چھانگا نے بتایا کہ گرفتار اغوا کاروں نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ انھوں نے 2 اور شہریوں کو بھی اغوا کرنے منصوبہ بندی کی ہوئی تھی اور کسی بھی وقت ان 2شہریوں کو اغوا کر لینا تھا۔ انھوں نے بتایا کہ پولیس نے گرفتار اغوا کاروں سے ان دو شہریوں سے متعلق بھی تمام تفصیلات حاصل کرلی ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں ملوث گرفتار گروہ میں 6 ملزمان شامل ہیں جن میں سے 3 ملزمان گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ایس ایس پی اے وی سی سی نے بتایا کہ انھوں نے چارج سنبھالنے کے بعد اب تک اغوا برائے تاوان کے 3 کیسز حل کر لیے ہیں جن میں نہ صرف ملزمان کو گرفتار کیا گیا بلکہ گرفتار ملزمان سے برآمدگی بھی کی گئی، اس سے قبل مغوی حارث جس کے اغوا کا مقدمہ گڈاپ ٹاؤن میں درج تھا اور مغوی یاسر جس کے اغوا کا مقدمہ محمود آباد میں درج تھا، ان دنوں کیسز کو بھی کامیابی کے ساتھ حل کیا گیا۔
مغوی نوجوان وجاہت ندیم نے بتایا کہ اغوا کے روز گھر کے قریب دوست کے ساتھ کھڑا تھا کہ اغوا کاروں نے آواز دے کر بلایا اور ساتھ لے گئے، اغواکار تشدد کے ساتھ ساتھ کرنٹ بھی لگاتے تھے اور مقدمہ واپس لینے پر دباؤ ڈال رہے تھے۔