ویب ڈیسک:غزہ کے رہائشی علاقوں میں اسرائیلی فوج نے شدید بمباری کی جس کے نتیجے میں مزید 165فلسطینی شہید ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس میں نصر اور العمل اسپتال کے قریب شدید کشیدگی دیکھنے میں آئی۔ رفح اور بریج کیمپ پر حملے میں مزید 5 فلسطینی شہید ہوگئے جس کے بعد شہدا کی مجموعی تعداد 25 ہزار تک پہنچ گئی۔
اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے سے 22 فلسطینیوں کو حراست میں لیا، مزید برآں جنوبی لبنان پر ڈرون طیارے سے حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں حزب اللہ کے 2 ارکان شہید ہوگئے۔اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیلی حملوں میں غزہ کی 85 فیصد آبادی بے گھر ہوچکی ہے جبکہ تباہی کے بعد قحط اور بیماریاں پھیلنے کے خدشات ہیں۔
یونیسیف نے کہا کہ غزہ میں جنگ کے دوران 20 ہزار بچوں کی پیدائش ہوئی، جنگ زدہ علاقوں میں بچے کی پیدائش ایک اور زندگی کو جہنم میں ڈالنے کے مترادف ہے۔
یاد رہے کہ سعودی عرب نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں مکمل جنگ بندی تک تعلقات بحال نہ کرنے کا اعلان کر دیا ہے،غیرملکی میڈیا کے مطابق سوئٹزر لینڈ میں ورلڈ اکنامک فورم کے دوران گفتگو کرتے ہوئے امریکا میں سعودی عرب کی سفیر ریما بنت بندر نے غزہ کی صورتحال، اسرائیل کو تسلیم کرنے اور اس سلسلے میں جوبائیڈن انتظامیہ کے کردار پر کھل کر بات کی۔
ریما بنت بندر نے کہا ہے کہ اسرائیل پہلے غزہ میں مکمل جنگ بندی کرے اس کے بعد ہی تعلقات کی بحالی اور تسلیم کرنے پر بات چیت کا آغاز ہو سکتا ہے، ہماری پالیسی میں اسرائیل سے تعلقات کی بحالی سے زیادہ غزہ میں امن اور خوشحالی کو اہمیت حاصل ہے۔