ایک نیوز: لاہور میں فیکٹری ایریا میں پولیس نے تین طالب علموں پر انکے گھر کے سامنے سڑک پر سرعام وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔
رپورٹ کے مطابق ایل ایل بی فائنل ائیر کے طالب علم ازان کو اسکے دوستوں سلیمان اور عمر سمیت سرعام انکے گھر کے سامنے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ تینوں طالب علموں کو محلہ دار ایک کانسٹیبل سے الجھنے کا مزہ چکھایا گیا۔ کونسٹیبل ایس ایچ او فیکٹری ایریا عاصم پاس کھڑے ہو کر طالب عملوں پر تشدد کرواتا رہا۔ ایل ایل بی فائنل ائیر کے طالب علموں کو اسکے گھر سے اٹھایا گیا اور اس کے بعد تھانہ فیکٹری ایریا لیجا کر بھی تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا ۔ جس کے بعد عدالتی بیلف نے تینوں نوجوانوں کو تھانے سے برآمد کروایا اور والدین کے سپرد کیا۔ بیلف رپورٹ کے رپورٹ کے مطابق تینوں طالب عملوں کے خلاف تھانے میں کوئی ایف آئی آر درج نہ تھی۔
لاہور: فیکڑی ایریا میں لاہور پولیس کے اہلکاروں کی سر عام بدمعاشی کی ویڈیو سامنے آگئی pic.twitter.com/e9SPqXg7zi
— AIK News News (@pnnnewspk) January 21, 2023
واضح رہے کہ پنجاب کے شہر قصور میں بھی پولیس نے نویں جماعت کے طالب علم کو مبینہ تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ پولیس نے نویں جماعت کے طالب علم نصیر کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا تھا جس کی وجہ سے اس کی حالت انتہائی غیر ہو گئی تھی ۔
نصیر کے ماموں نے الزام عائد کیا تھا کہ پولیس نصیر کو کئی روز تک بدترین تشدد کا نشانہ بناتی رہی جو جناح اسپتال میں زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہا ہے۔ نصیر اپنی پڑھائی کے ساتھ ساتھ ایک کالنگ سینٹر بھی چلا رہا تھا۔ نصیر نے کسی شہری سے موبائل خریدا لیکن پولیس نے چوری کا الزام لگا کر کئی روز تک نصیر کو تشدد کا نشانہ بنایا۔جب نصیر کی حالت انتہائی غیر ہو گئی تو پولیس نے اسے اسپتال لے جانے کے بجائے ہمارے حوالے کر دیا۔