ضلع بھر کی نوکریاں اڑھائی کروڑ میں فروخت

ضلع بھر کی نوکریاں اڑھائی کروڑ میں فروخت

ایک نیوز : محکمہ ایجوکیشن میں اڑھائی کروڑ لیکر  شیخوپورہ میں غیر قانونی بھرتیاں کرنے پرسی او ایجوکیشن سمیت 5 کلرکوں کو معطل کر دیا  اور مقدمہ کے اندراج کے لئے اینٹی کرپشن کو بھی ریفرنس بھج دیا ۔

رپورٹ کے مطابق محکمہ میں درجہ چہارم کی 135 سیٹوں پر مالی نائب قاصد اور چوکیدار بھرتی کئے گئے ہیں۔سی او ایجوکیشن نے ماتحت عملہ کے ساتھ ملکر مبینہ طور پر 2 کروڑ 50 لاکھ میں سیٹیں بیچ دیں تھیں امیدواروں نے فی سیٹ 2 سے 4 لاکھ روپے بطور رشوت دی تھیں عوامی شکایات پر ڈپٹی کمشنر نے امیدواروں 6 دن انکوائری کی تھی ۔انکوائری کے دوران امیدواروں نے مبینہ رشوت دینے کے انکشافات کئے  ہیں۔
ڈپٹی کمشنر کی رپورٹ پر سیکرٹری ایجوکیشن پنجاب نے سی او سجاد اسلم سمیت 5 کلرکوں کو معطل کر دیا ہے تاہم ڈپٹی کمشنر نے سی او و دیگران پر مقدمہ کے اندراج کے لئے اینٹی کرپشن کو بھی ریفرنس بھج دیا ہےسیکرٹری ایجوکیشن نے غیر قانونی طریقہ سے کی تمام بھرتیوں کو بھی منسوخ کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ پنجاب پولیس میں رشوت لیکر اہلکاروں کی بھرتی سکینڈل کے مرکزی ملزم نے انکشاف کیا  گیا تھا جس میں کانسٹیبل کی بھرتی کا ریٹ چار لاکھ روپے تھا۔

 اینٹی کرپشن نے اہلکاروں کی بھرتی کے لیے امتحان لینے والے اداے سی ٹی ایس کے آپریشنل منیجر امجد جاوید سے لاکھوں روپے کی ریکوری بھی کرلی تھی۔ ملزم نے انکشاف کیا تھا کہ جھنگ اور چنیوٹ میں پولیس میں نوکری کے خواہش مندوں سے کروڑوں روپے بٹورے گئے تھے۔

 تین سے چار لاکھ روپے میں کانسٹیبل کے پیپر کی بکنگ ہوتی تھی ۔چنیوٹ میں پچاس سے زائد امیدواروں سے رقوم بٹوریں۔ ملزم فرنٹ مین اصغرکے ذریعے کا رروائی کرتا تھا۔ ملزم امجد جاوید پنجاب بھر میں کانسٹیبل، لیڈی کانسٹیبل اور ڈرائیورز کی بھرتی کا انچارج تھا۔  پیسے دینے والے امیدواروں کے پرچے دوبارہ حل کیے گئے، امیدواروں کو پرچہ خالی چھوڑنے کا کہتے اور بعد میں مکمل کروا لیتے تھے۔سکینڈل کے مرکزی کردا ر کے انکشافات سے کھلبلی مچ گئی ہے۔