ایک نیوز: عدالت نے سینئر وکیل لطیف آفریدی کو قتل کرنے والے ملزم عدنان آفریدی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیا۔
تفصیلات کے مطابق پشاورکی عدالت میں سینئر وکیل لطیف آفریدی قتل کیس کی سماعت ہوئی، جہاں ملزم عدنان آفریدی جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا،عدالت نے ملزم کا 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ منظور کرکے جیل بھیج دیا۔
واضح رہے کہ پشاورہائی کورٹ بار روم میں فائرنگ سے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدرعبدالطیف آفریدی جاں بحق ہوگئے تھے۔
فائرنگ کرنے والے شخص کو موقع پر ہی گرفتارکرلیا گیا، جس کی شناخت ایڈووکیٹ سمیع آفریدی کے نام سے ہوئی تھی۔
یاد رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر لطیف آفریدی کے قتل پر اظہار افسوس کیا تھا۔
سابق وزیراعظم نوازشریف کا بیان میں کہنا تھا کہ ’سابق صدر ایس سی بی اے لطیف آفریدی صاحب کے قتل پر بہت دکھ ہوا ہے۔ وہ ایک بہادر اور ایماندار آدمی تھے جنہوں نے اپنی زندگی آئین کی بالادستی، قانون کی حکمرانی اور شہری حقوق کے تحفظ کے لیے وقف کر دی۔ اللہ تعالیٰ انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔‘
دوسری جانب چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے لطیف آفریدی کے قتل کو بڑا نقصان قرار دیا تھا۔ ایک مقدمہ کی سماعت کے دوران چیف جسٹس عمرعطاء بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ لطیف آفریدی بڑی شخصیت تھے۔ ان کا قتل افسوسناک واقعہ ہے۔ انہوں نے وکیل افتخار گیلانی سے استفسار کیا کہ کیا لطیف آفریدی کا تعلق کوہاٹ سے تھا؟ اس پر افتخار گیلانی نے بتایا کہ لطیف آفریدی کا تعلق فرنٹئیر ریجن سے تھا، لطیف آفریدی کو بار روم میں قتل کیا گیا، مجھے اس واقعہ نے رنجیدہ کردیا ہے۔