ایک نیوز:مہنگائی کی ستائی عوام کیلئے ایک اور امتحان ،ادویات کوڈی کنٹرول کرنے کے بعد قیمتوں میں ہوشربااضافہ کردیاگیا۔
بجلی اور گیس کے ہزاروں روپے بلوں کے بعد اب دوائی خریدنا بھی عوام کیلئے مشکل ہوگیا۔ ملک بھر میں ڈی کنٹرول نوٹیفیکشن کے بعد مینو فیکچررز اور ڈسٹری بیوٹرز من مانیاں کرنے لگے ۔
نزلہ زکام کیلئے استعمال ہونیوالی میڈیسن ایرینیک فورٹ کا ریٹ 886 سے بڑھا کر 1063، معدے کیلئےاستعمال ہونیوالی سیرپ گیوسکون ایڈوانس کی 150 روپے سے بڑھا کر 224، ڈوفالیک سیرپ کا ریٹ 250 سے بڑھا کر 286 کر دیا گیا۔
لوپرین ٹیبلٹ پیکٹ کی قیمت 59 روپے سے بڑھا کر 71 روپے، ہارٹ کیلئے استعمال ہونیوالی ٹیبلٹ رووسٹا کی قیمت 900 سے بڑھا کر 1171 روپے،لوپلیٹ ٹیبلٹ کی قیمت 215 سے بڑھا کر 253 روپے ہو گئی۔
بچوں کے استعمال کیلئےبروفن سیرپ 90 روپے سے بڑھا کر 107 روپے ہو گیا میوکین سیرپ کی قیمت 88 روپے سے بڑھا کر 124 روپے کر دی گئی۔
جگر کیلئےاستعمال ہونیوالا سیرپ ہیپامرز 250 سے بڑھا کر 500 روپے کر دیا گیا۔ سیرپ کونیسان کی قیمت 535 سے بڑھا کر 690 روپے کر دی گئی۔
شہریوں نے ادویات کی قیمتوں میں ہوشربااضافہ مسترد کردیا۔
شہریوں کاکہنا ہے کہ پہلے ہی سرکاری ہسپتالوں سے ادویات نہیں ملتیں اب مہنگے داموں بازار سے خریدنے پرمجبور ہیں۔ غریب آدمی کے پاس دو وقت کی روٹی کھانے کیلیے پیسے نہیں ادویات کہاں سےلیں۔ ہم ادویات خریدیں یا بچوں کیلیے دو وقت کی روٹی خریدیں۔ادویات کو ڈی کنٹرول کرکے مافیا کو بے لگام کرنا غریب آدمی کو ختم کرنے کے مترادف ہے۔