ایک نیوز :چیئر مین نیب آفتاب سلطان کے استعفے کے بعد ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) نیب لاہور علی سرفراز کوبھی عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
تفصیلات کےمطابق پنجاب حکومت نے علی سرفراز کی خدمات حاصل کرنے کے لئے الیکشن کمیشن کو خط لکھ دیا۔ علی سرفراز کو پنجاب میں چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ (پی اینڈ ڈی) تعینات کیا جائے گا، علی سرفراز سابق وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز کے دور میں بھی چیئرمین پی اینڈ ڈی رہ چکے ہیں۔
چیئرمین نیب آفتاب سلطان نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے ذاتی وجوہات کی بنا پر استعفیٰ دیا ہے اور اپنا استعفیٰ وزیراعظم کو بھجوا دیا ہے جو انہوں نے منظور بھی کرلیا ہے۔
ذرائع کے مطابق نیب ترمیمی ایکٹ کے تحت نیب کے اختیارات کم ہوگئے تھے اور چیئرمین نیب آفتاب سلطان کو نیب کے اختیارات میں کمی پر تحفظات تھے اور وہ گزشتہ ہفتے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا عندیہ دے چکا تھے۔
ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم حکومت کی جانب سے ترمیمی ایکٹ کے تحت نیب کے اختیارات کم کیے جانے کے بعد کئی بڑے کیسز ختم اور متعدد شخصیات کو ریلیف ملا تھا جس پر چیئرمین نیب کو تحفظات تھے۔
آفتاب سلطان پولیس سروس آف پاکستان کے گریڈ 22 کے افسر تھے اور وہ سابق آئی جی پنجاب سمیت دیگر اہم عہدوں میں بھی خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔
2008 میں پیپلز پارٹی کی حکومت بنی تو یوسف رضا گیلانی نے آفتاب سلطان کو ڈی جی آئی بی تعینات کیا تاہم بعد میں راجاپرویز اشرف نے آفتاب سلطان کو ڈی جی آئی بی کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔
2013 کے عام انتخابات کے موقع پر آفتاب سلطان آئی جی پنجاب پولیس تھے اور جب 2013 کے انتخابات میں نواز شریف وزیراعظم تھے تو آفتاب سلطان کو دوبارہ ڈی جی آئی بی لگایا گیا تھا۔