ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے صدر کے انتخابات کی تاریخ دینے پر سوال اٹھا دیا

ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے صدر کے انتخابات کی تاریخ دینے پر سوال اٹھا دیا
کیپشن: Advocate General Punjab raised a question on giving the date of the President's elections(file pohto)

ایک نیوز: الیکشن کمیشن اور گورنر کی انتخابات کی تاریخ کے سنگل رکنی بینچ کے فیصلے کے خلاف انٹراکورٹ اپیل پر سماعت ہوئی۔ 2 رکنی بینچ نے 27 فروری کو اپیلوں پر سماعت کا فیصلہ کرلیا۔ 

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں الیکشن کی تاریخ دینے کے سنگل بنچ کے فیصلے کے خلاف گورنر اور الیکشن کمیشن کی انٹراکورٹ اپیل پر سماعت ہوئی۔ 

لاہور ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے سنگل بنچ کے فیصلے کے خلاف اپیلوں پر سماعت کے لیے پیر صبح نو بجے کا وقت مقرر کر دیا۔ الیکشن کمیشن کے وکیل نے اس موقع پر دلائل میں کہا کہ الیکشن کمیشن نے چار اپیلیں فائل کی ہیں۔ 

جسٹس چودھری محمد اقبال نے استفسار کیا کہ کیا  الیکشن کی تاریخ دینے کے لیے الیکشن کمیشن کی گورنر سے مشاورت بارے آئین میں کوئی گنجائش موجود ہے؟ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شان گل نے کہا کہ ایسی کوئی گنجائش موجود نہیں ہے۔ الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ ایسا کوئی آرٹیکل موجود نہیں ہے جس کے تحت الیکشن کی تاریخ کے لیے گورنر سے مشاورت کرے۔ 

دوران سماعت ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے تیاری کے لیے مہلت مانگ لی۔ اپنے مؤقف میں ان کا کہنا تھا کہ اٹارنی جنرل سے ہدایات لینے کے لیے مہلت دی جائے۔

وکیل اظہر صدیق نے کہا کہ نوے دن ختم ہونے میں صرف 52 دن رہ گئے ہیں۔ اس پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ میں یہ کہنا تو نہیں چاہتا تھا لیکن صدر اس طرح الیکشن کہ تاریخ نہیں دے سکتے۔