ایک نیوز: حافظ نعیم الرحمان نے ایم کیو ایم پر وزارتوں کیلئے کراچی کا سودا کرنے اور الیکشن کمیشن پر آلہ کار بننے کے سنگین الزامات عائد کردیے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ 22 فروری کو الیکشن کمیشن میں یوسیز کے حوالے سے سماعت ہے۔ 6 یونین کمیٹی کے نتائج الیکشن کمیشن نے ہماری درخواست پر روک دیے تھے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیں دیکھ کر فرضی 9 یونین کمیٹیوں کے حوالے سے درخواست دائر کردی۔ اس وقت ملک میں مہنگائی اور بے روزگاری ہے۔ ایک طرف اشرافیہ کو مفت پیٹرول دوسری جانب عام آدمی کو ایک ایک لیٹر کےلئے مشکلات کا سامنا ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ عدالتی کاروائیوں پر بھی سوالیہ نشان ہے۔ بڑے لوگوں کےلئے رات تک عدالتیں انتظار کرتی ہے۔ الیکشن کمیشن کا کام ہے کہ سیاسی جماعتوں میں دیکھے کہ وہاں جمہوریت ہے کہ نہیں۔ بلدیاتی الیکشن کےلئے کوئی بھی تیار نہیں ہوتا۔ آئین میں بھی بلدیات کے حوالے سے چند آرٹیکل ہی موجود ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ ایم کیو ایم نے وزارتوں کےلئے کراچی کا سودا کیا۔ الیکشن کمیشن ان سب کا آلہ کار بنا رہا کہ کسی طرح سے الیکشن نہ ہو۔ تمام تر حربوں کے باوجود بھی جماعت اسلامی سب سے آگے رہی۔ کراچی کے ساتھ ہمیشہ کی طرح بلدیاتی الیکشن میں بھی مذاق کیا گیا۔ ایک مہینہ گزر جانے کے باوجود بھی تسلی بخش سماعت نہیں ہورہی۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن پپپلز پارٹی کے ساتھ شریک جرم ہے۔ نتائج کو مزید روکنے کےلئے مختلف حربے استعال کئے جارہے ہیں۔ جو بھی شریک جرم ہوگا بھرپور طریقے سے بے نقاب کریں گے۔ کل خود جاکر اسلام آباد میں کراچی کا مقدمہ لڑوں گا۔ اگر گرفتار کرتے ہیں تو کرلیں۔ خاموش تماشائی نہیں بنیں گے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ مزید 11 یوسیز کےلئے الیکشن کی تاریخ کیوں نہیں دی جارہی؟