ایک نیوز: عمران خان کے بھانجے حسان خان نیازی اور تین سکیورٹی گارڈزسمیت 18 افراد کے خلاف پولیس ملازم کو تشدد کا نشانہ بنانے موبائل چھیننے سمیت 6 دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا
رپورٹ کے مطابق عمران خان کے تین گن مینوں سمیت 18 افراد کے خلاف پولیس ملازم کو تشدد کا نشانہ بنانے کا مقدمہ تھانہ ریس کورس میں پولیس کانسٹیبل جہانزیب سہیل کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ عمران خان کے گن میں عمران ،عامروزیر اور سجاد کے خلاف نامزد جبکہ 15 نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے۔ مقدمہ میں ڈکیتی،پولیس مقابلہ سمیت 6 دفعات لگائی گئی ہیں۔ ڈی آئی جی انویسٹی گیشن سہیل سکھیرا نے فوری ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
واضح رہے کہ عمران خان جب لاہور ہائی کورٹ پہنچے تو اس وقت اُن کی گاڑی کے اردگرد وکلا کی اچھی خاصی تعداد اکھٹی ہو گئی اور وہ رش کی وجہ سے شروع میں عدالت میں پیش نہ ہوسکے اور گاڑی میں ہی بیٹھ کر انتظار کرتے رہے۔
سابق وزیر اعظم عمران خان ساڑھے سات بجے کے قریب اُس وقت لاہور ہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ کے سامنے پیش ہوئے جب بنچ نے ان کے پیش ہوئے بغیر ان کی ضمانت منظور کرنے سے انکار کر دیا اور انھیں رات ساڑھے سات بجے عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کی۔
دو رکنی بنچ کے سامنے اُن کے وکلا نے بتایا کہ عمران خان اس وقت لاہور ہائی کورٹ کے احاطے میں ہیں اور رش کی وجہ سے عدالت کے اندر نہیں آئے ہیں۔ تاہم بنچ نے دو ٹوک الفاظ میں باور کرایا کہ ضمانت کے لیے انھیں عدالت میں پیش ہونا پڑے گا۔عدالتی مہلت پر عمران خان دو رکنی بنچ کے سامنے پیش ہو گئے۔