ایک نیوز: آمدن سے زائد اثاثہ جات کی کیس میں نیب نے سابق وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کو پھر طلب کرلیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق نیب نے سابق وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کو ایک بار پھر آمدن سے زائد اثاثہ جات کے کیس میں طلب کرلیا ہے۔عثمان بزار کو 22 فروری کو پراپرٹی،انکم اور اخراجات کی تفصیلات کےساتھ پیش ہونے کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ عثمان بزدارکو16فروری کو نیب طلب کیا گیا تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے ۔ عثمان بزدار نے لاہور ہائیکورٹ سے عبوری ضمانت کروارکھی ہے جس کے بعد نیب نے سابق وزیر اعلی کونیب لاہور میں 22 فروری کو صبح 11بجے پیش ہونے کا کہا ہے۔
واضح رہے کہسابق وزیر اعلی عثمان بزادار کو نیب کال اپ نوٹس پر عدالت نے گرفتار کرنے سےروک دیا تھا۔ سابق وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات انکوائری اور کال آپ نوٹس پراحتساب عدالت نے 27 فروری تک سابق وزیر اعلی عثمان بزدار کی عبوری ضمانت منظور کی تھی۔ عثمان بزدار عبوری ضمانت کیلیے احتساب عدالت میں پیش ہوئے جس کے بعد احتساب عدالت نے نیب کو عثمان بزدار کی گرفتاری سے روک دیا تھا۔عدالت نے عثمان بزدار کو پانچ پانچ لاکھ کے دو ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔ عثمان بزدار کی جانب سے بیرسٹر مومن ملک نے دلائل دیئے تھے۔
عثمان بزدار نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ نیب نے مجھے کال آپ نوٹس بھیج دیا تھاگرفتاری کا ڈر ہے عبوری ضمانت منظور کی جائے۔ عثمان بزدار کے وکیل کا کہنا تھا کہ پہلے نیب نے کہا تھا عثمان بزدار کی گرفتاری مطلوب نہیں ہے اور اب نوٹس بھیج دیا ہے۔