ایک نیوز: ترجمان دفترخارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان کیلئے اسٹریٹجک پروگرام ایک مقدس حیثیت رکھتاہے۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہاہے کہ پاکستان نے دوطرفہ تعلق کے لیے بے پناہ قربانیاں دی ہیں، امریکی پالیسیوں کے خطے پر اثرات کے نتیجے میں پاکستان آج بھی بھاری نقصان اٹھا رہا ہے، یہ افسوسناک ہے کہ امریکی عہدیدار نے پاکستان کو ان کے ساتھ جوڑنے کا عندیہ دیا جو امریکہ کے مخالف ہیں، ہمارے مشرقی ہمسائے کی کہیں زیادہ طاقتور میزائل صلاحیتوں کو نظر انداز کرتے ہوئے تحفظ دیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا پاکستان کی صلاحیتوں پر اعتراضات کئے جا رہے ہیں، اعتراضات بظاہر دوسروں کے کہنے پر پہلے سے کمزور اسٹریٹجک استحکام کو مزید خراب کرنے کے لیے ہیں، اسٹریٹجک صلاحیتیں دفاع اور جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے تحفظ کے لیے ہیں، پاکستان اپنے قابلِ بھروسہ کم از کم دفاع کے حق سے دستبردار نہیں ہو گا، پاکستان خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی دفاعی صلاحیتوں کےحق سے دستبردار نہیں ہو سکتا، 2012 سے امریکی عہدیداروں نے اس موضوع پر بات کرنا شروع کی، پاکستان کی مختلف حکومتوں، قیادت اور عہدیداروں نے وقتاً فوقتاً ان غلط فہمیوں کو دور کرنے کی کوشش کی، اسٹریٹجک پروگرام اور صلاحیتیں صرف اپنے پڑوس سے درپیش واضح خطرے کو روکنے اور ناکام بنانے کے لیے ہیں ، پاکستان کی اسٹرٹیحک صلاحیتیں کسی دوسرے ملک کیلئے خطرہ نہیں سمجھی جانی چاہئیں ۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے کسی بھی ملک بشمول امریکہ کے لیے معاندانہ ارادے کے غیر معقول مفروضے ناقابلِ فہم اور غیر منطقی ہیں،پاکستان کیلئے اسٹریٹجک پروگرام ایک مقدس حیثیت رکھتا ہے، کسی بھی قسم کی مداخلت کی کوشش، کسی بھی بہانے سے، نہ قابلِ تصور ہے اور نہ ممکن، اس پہلو پر ملک کے سیاسی اور سماجی دائرے میں مکمل اتفاق اور غیر متزلزل عزم موجود ہے،پاکستان نے ہمیشہ امریکہ کے ساتھ تمام معاملات پر تعمیری مشغولیت کی خواہش کی،پاک امریکہ تعاون کی طویل تاریخ ہے، ہم دوطرفہ تعلقات مضبوط ورثے کو آگے لے جانا چاہتے ہیں۔