ایک نیوز: اسلام آباد ہائیکورٹ نے افغانوں کے جعلی شناختی کارڈز کی اسکروٹنی تک الیکشن ملتوی کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ الیکشن کمیشن نے انتخابی شیڈول جاری کر دیا ہے، اب عدالت کیسے عام انتخابات ملتوی کرنے کے احکامات جاری کر سکتی ہے؟۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں افغان مہاجرین کے جعلی شناختی کارڈز کی سکروٹنی ہونے تک عام انتخابات ملتوی کرانے کی درخواست پر سماعت ہوئی، اسلام اباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار افتاب عالم اپنے وکیل ملک اختر عباس کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیئے کہ افغان مہاجرین کی اپنے وطن واپسی کا عمل جاری ہے، افغان مہاجرین کی جانب سے جعلی شناختی کارڈز بنوا کر ووٹر لسٹوں میں شمولیت حاصل کرنے کا انکشاف ہوا ہے، افغان مہاجرین کے جعلی شناختی کارڈز کے باعث عام انتخابات پر سوالات اٹھیں گے،افغان مہاجرین کی جانب سے پاکستانی پاسپورٹ کا استعمال ملکی سلامتی کے لیے بھی خطرہ ہے، اس لیے عدالت افغان مہاجرین کے شناختی کارڈز کی سکروٹنی ہونے تک عام انتخابات ملتوی کرانے کا حکم دے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ ’الیکشن کمیشن نے انتخابات کا شیڈول جاری کر دیا گیا ہے، اب عدالت کیسے عام انتخابات ملتوی کرنے کے احکامات جاری کر سکتی ہے؟‘ ان ریمارکس کے ساتھ ہی عدالت نے افغان مہاجرین کے شناختی کارڈز کی سکروٹنی مکمل ہونے تک انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
ادھر الیکشن کمیشن میں عام انتخابات ملتوی کرنے کی درخواستوں پر مشاورت ہوئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن میں دائر درخواستیں ٹھوس وجوہات پیش کرنے میں ناکام ہوئیں، ملک کے بیشتر علاقوں میں سردی سے متعلق موقف میں کوئی دم نہیں، الیکشن کمیشن فروری میں انتخابات کروانے کے لئے تیار ہے، ملک میں سیکورٹی سے متعلق بھی صورتحال تسلی بخش ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ الیکشن کمیشن میں درجن سے زائد انتخابات ملتوی کرنے کی درخواستیں دائر کی گئیں، الیکشن کمیشن میں دائر زیادہ تر درخوستواں میں سردی زیادہ ہونے اور سیکورٹی صورت حال بہتر نہ ہونے کا موقف اپنایا گیا، تاہم ذرائع الیکشن کمیشن کہتے ہیں کہ ملک کے بیشتر علاقوں میں سردی کا جواز بنا کر انتخابات ملتوی کرنے کے مؤقف درست نہیں۔