سائفر کیس:ان کیمرہ ٹرائل کیخلاف درخواست پر اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری

سائفر کیس:ان کیمرہ ٹرائل کیخلاف درخواست پر اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری
کیپشن: سائفرکیس:عمران خان کی ان کیمرہ ٹرائل فوری روکنے کی استدعا مسترد

ایک نیوز: اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس میں ان کیمرہ ٹرائل کیخلاف بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر اٹارنی جنرل اور ایف آئی اے کو نوٹس جاری کر دیا۔ عدالت نے سائفر کیس کا ٹرائل فوری روکنے کی استدعا منظور نہیں کی۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے ریمارکس دیے اس معاملے پر اٹارنی جنرل کو سننا چاہتے ہیں۔ عدالت نے سائفر کیس ٹرائل مکمل کرنے کے لیے چیف جسٹس کی جانب سے چار ہفتوں کی ڈیڈ لائن پر حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چار ہفتوں کا وقت تو ہم عام سے کیسز میں بھی نہیں دیتے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس گل حسن اورنگزیب نے عمران خان کے خلاف سائفر کیس کے ان کیمرہ ٹرائل کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔

بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ روسٹرم پر آگئے,عدالتی حکم پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور دوگل بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے سوال کیا کہ اٹارنی جنرل صاحب ملک میں ہیں ؟

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ جی وہ ملک میں موجود ہیں۔

 بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ ٹرائل کورٹ نے سائفر کیس کی تمام کارروائی ان کیمرہ کرا دی ہے۔ایف آئی آر پڑھ دیتا ہوں کہ اصل میں الزام کیا ہے،پراسیکیوشن کی درخواست پر عدالت نے ٹرائل ان کیمرہ کرنے کا فیصلہ سنایا،عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ سائفر کیس کی کوریج پر بھی پابندی ہوگی،عدالت نے لکھا کہ کارروائی کی رپورٹنگ سے دوست ممالک کیساتھ تعلقات پر اثر پڑ سکتا ہے،کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کے عمل سے سائفر سکیورٹی کو متاثر کیا گیا۔

عدالت نے استفسار کیا کہ کیا عدالت نے ان کیمرا پروسیڈنگ کی درخواست پر نوٹس جاری کیا تھا ؟ملزمان پر فرد جرم کب عائد ہوئی ؟عدالت نے پوچھا کہ اس کیس میں مسئلہ ہو رہاہے،ٹرائل کوئی کر رہاہے اور اپیلیں کوئی دوسرا وکیل۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ مسٹر پنجوتھا یہاں ہیں،یہ ٹرائل کر رہے ہیں،مسٹر پنجوتھا نے بتایا 14 دسمبر کو فرد جرم عائد ہوئی ،13 دسمبر کو ان کیمرا کارروائی کی درخواست پر 14 دسمبر کیلئے نوٹس ہوا تھا۔ڈائریکشن کیس ہونے کے باعث ٹرائل کورٹ میں روزانہ کی بنیاد پر سماعت چل رہی ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ یہ ڈائریکشن کیس کیسے ہے؟

 سلمان اکرم راجہ نے بتایا کہ شاہ محمود قریشی کی ضمانت مسترد کرتے ہوئے سنگل بینچ نے چار ہفتوں میں ٹرائل مکمل کرنے کی ڈائریکشن دی۔

جج نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کیا واقعی یہ سچ ہے کہ چار ہفتوں کا وقت دیا گیا ہے؟ چار ہفتوں کا وقت تو ہم عام سے کیسز میں بھی نہیں دیتے۔

سلمان اکرم راجہ نے سائفر کیس کے ٹرائل پر حکم امتناع جاری کرنے کی استدعا کی۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایاکہ ان کیمرا کارروائی کی درخواست پر ٹرائل کورٹ نے نوٹس جاری کیا تھا۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا ملزمان کے اہل خانہ کو ٹرائل میں بیٹھنے کی مشروط اجازت دی گئی ہے،اہل خانہ کو پابند بنایا گیا ہے کہ عدالتی کارروائی سے متعلق بات نہیں کر سکتے ۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اگر فرد جرم عائد ہو گئی ہے تو یہ بھی نہیں بتا سکتے کہ فرد جرم عائد ہو گئی ہے؟

وکیل سلمان اکر راجہ نے کہا کہ بالکل انہیں پابند کیا ہے کہ وہ عدالتی کارروائی نہیں بتاسکتے، میڈیا ، سوشل میڈیاپر سائفر کیس کی کارروائی پبلش کرنے کی پابندی لگائی گئی ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کر رہے ہیں پہلے انہیں سن لیں۔

 اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس میں ان کیمرہ ٹرائل کے خلاف درخواست پر اٹارنی جنرل اور ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کر دی جبکہ ٹرائل روکنے کی درخواست فوری منظور نہیں کی گئی ۔

جسٹس گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ معاملے پر اٹارنی جنرل کو سننا چاہتے ہیں،اس کا موقف بھی آجائے۔