ایک نیوز: شہدائے پاکستان کو سلام، پاکستان کی مٹی دفاع وطن میں جان قربان کرنے والے شہداء کے خون سے رنگی ہے۔ امن دشمنوں نے جب بھی سرزمین پاکستان کو میلی آنکھ سے دیکھا۔ پاک فوج کے بہادر سپوتوں نے جان کی پرواہ کئے بغیر وطن کی پکار پر لبیک کہا۔
لانس نائیک رفیق خان ملکی دفاع کی خاطر آخری گولی اور خون کے آخری قطرے تک لڑے۔ لانس نائیک رفیق خان کا تعلق چارسدہ سے ہے۔ لانس نائیک رفیق خان 6 نومبر 2023 کو ضلع خیبر کے علاقے تیرہ میں دہشتگردوں کیخلاف جوانمردی سے لڑتے ہوئے شہادت کے رتبے پر فائز ہوئے۔
لانس نائیک رفیق خان شہید نے سوگواران میں والدین، بیوہ اور دو بیٹے چھوڑے۔ لانس نائیک رفیق خان شہید کے ورثاء نے اپنے احساسات کا اظہار کیا ہے۔ شہید کے والد کا کہنا تھا کہ "ہمیں اطلاع موصول ہوئی کہ میرے بیٹے نے بہادری سے دشمنوں کے خلاف لڑتے ہوئےشہادت پائی"۔ "اللہ سے دعا ہے کہ میرے بیٹے کی شہادت کو قبول فرمائے"۔ "میرے دو اور بیٹے بھی پاک فوج کا حصہ ہیں جو ملکیِ دفاع کے لئے شہید ہونے کو تیار ہیں"۔ "شہادت کا رتبہ بہت بلند ہے، ہر ایک کو اس کے لئے تیار رہناچاہیئے"۔ "اللہ نے میرے بیٹے کی شہادت لکھی تھی، مجھے اس پر فخر ہے"۔
شہید کے بھائی نے کہا کہ "میرا بھائی بہت بہادر اور وطن کی محبت کے لئے مر مٹنے کا جذبہ رکھنے والا انسان تھا"۔ "ہمیں بھائی کی شہادت پر بہت دکھ ہے لیکن اس بات کی خوشی بھی ہے کہ انہوں نے ملک اور وطن کے لئے قربانی دی"۔ "میرا بھائی ہمارا بہت خیال رکھتا تھا اور کسی قسم کی پریشانی نہیں ہونے دیتا تھا"۔
شہید کے دوست کا کہنا تھا کہ "رفیق بہت جانثار اور مشکل وقت میں کام آنے والا دوست تھا"۔ "بچپن سے ہی رفیق کو آرمی میں جانے اور شہید ہونے کا شوق تھا"۔ "ہم اپنے وطن کی حفاظت کے لئے کل بھی تیار تھے اور ہمیشہ رہیں گے"۔
لانس نائیک رفیق خان شہید اور ان سے پہلے کے شہداء نے ملکی سلامتی کیلئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے،ہمیں من حیث القوم اپنی شہداء کی قربانیوں کو یاد رکھنا چاہئے۔ شہداء کی یہ قربانیاں وطن عزیز سے وفا کی اعلیٰ مثال ہیں۔ جو آنے والی نسلوں کیلئے مشعل راہ ہیں۔