ویب ڈیسک:کارساز روڈ پر باپ بیٹی کو کچلنے والی ملزمہ نتاشا دانش کے صنعت کار گھرانے سے تعلق ہونے کی وجہ سے انصاف کی فراہمی پر شکوک و شبہات پائے جا رہے ہیں اور ملک کی نامور شخصیات کی جانب سے اس کا اظہار بھی کیا جارہا ہے۔
ایک طرف پولیس کی جانب سے ملزمہ کو سہولیات فراہم کرنے اور بچانے کی کوشش کی بات کی جا رہی ہے تو دوسری جانب عدالت میں وکیل نے ملزمہ کو نفسیاتی مریضہ قرار دے دیا ہے۔
اس دعوے کی حمایت میں جناح ہسپتال کے ڈاکٹر کی میڈیکل رپورٹ بھی پیش کی گئی جس میں کہا گیا تھا کہ ملزمہ کنفیوژن کا شکار ہے اور اس کی حالت ایسی نہیں کہ عدالت میں پیش کیا جاتا۔
تاہم نہ صرف عوام بلکہ ملک کے نامور لوگ بھی اس معاملے اور اس دعوے پر بے چینی کا اظہار کر رہے ہیں، کیونکہ ملزمہ کئی کمپنیوں کے اعلیٰ عہدوں پر فائز تھی۔
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کی ہمشیرہ بختاور بھٹو نے ”ایکس“ پر لکھا کہ ’یہ کوئی گاڑی نہیں تھی جس نے لوگوں کو کچلا بلکہ ایک عورت تھی جس کو اپنے کیے پر کوئی پچھتاوا نہیں، اس کی نشے کے ٹیسٹ کی رپورٹ ابھی آنی باقی ہے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ اسے سزا ملنی چاہیے اور اگر وہ کئی کاروباری اداروں کے بورڈز میں شامل تھیں تو ذہنی صحت کے سنگین مسئلے کو اپنے بچنےکیلئے استعمال نہیں کرسکتی۔