الزامات بے بنیاد قرار ،صدر مملکت کے سیکرٹری وقار احمد نے بلوں کے حقائق سے پردہ اٹھادیا

صدر کے سیکرٹری وقار احمد نے بلوں کے حقائق سے پردہ اٹھادیا
کیپشن: Early investigation of party funding against PPP, PML-N: Petition set for hearing(file photo)

ایک نیوز : آرمی،آفیشل سیکریٹ ایکٹ  کی فائلز کہاں ہیں؟سیکرٹری وقار احمد نے صدر کو خط لکھ کر حقائق سے پردہ اٹھاتے ہوئےتمام الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا ۔

خدمات واپس اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کوواپس کرنے کی سفارش پر سیکرٹری وقار احمد نے صدر مملکت عارف علوی کو خط ارسال کردیا۔

صدرمملکت کے سیکرٹری وقار احمد کا خط میں کہنا تھاکہ  صدر نے میری خدمات اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو واپس کرنے کو کہا ہے ۔صدر نے عوام کیلئے پیغام دیا سیکرٹری خلاف ضابطہ سرگرمی میں ملوث ہیں۔

خط کے متن کے مطابق آرمی ا یکٹ ترمیمی بل 2گست کو دفتری اوقات کے بعد موصول ہوا۔آرمی ایکٹ ترمیمی بل صدر کو فائل نمبر 170-5این اے ،ڈی ای 23کے ساتھ پیش کردیا۔سیکرٹری آفس سے بل کی فائل ڈائری نمبر186ایس کے ساتھ صدر کو بھیجی گئی۔نوٹ کے پیرا 3میں لکھا کہ صدر کے پاس 10دن میں بل منظوری یا واپس بھیجنے کا اختیار ہے۔وزیراعظم کی ایڈوائس 2اگست کو ملی،10دن کا وقت 11اگست کو پورا ہوتا ہے۔صدر نے بل منظور کیا نہ پارلیمنٹ کو واپس بھیجنے کی تحریری ہدایت دی۔صدر نے مذکورہ فائل آج 21اگست تک سیکرٹری آفس کو واپس نہیں بھیجی۔

خط میں کہنا تھاکہ آفیشل سیکریٹ ایکٹ ترمیمی بل8اگست کو دفتری اوقات کے بعد موصول ہوا ۔آفیشل سیکرٹریٹ ایکٹ ترمیمی بل فائل نبر 204-5،این اے ،ڈی ای 23کے ساتھ صدر کوپیش کردیا۔آفیشل سیکرٹری ایکٹ ترمیمی بل ڈائری نمبر 196ایس کے ساتھ صدر کوپیش کردیا۔نوٹ میں لکھا وزیراعظم کی ایڈوائس 8اگست کو ملی،10دن کا وقت17اگست کو پوا ہوگا۔

صدرمملکت کے سیکرٹری وقار احمد کا خط میں کہنا تھاکہ حقائق واضح ،میں ن ے بلوں کے معاملے میں کوئی تاخیر کی نہ کوتاہی ،دونوں فائلیں آج 21اگست تک صدر کے دفتر میں موجود ہیں۔

وقار احمد کا خط میں کہنا تھاکہ خدمات اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو واپس کرنے کی سفارش غیرمنصفانہ فیصلہ ہے۔
سیکرٹری وقار احمد نے نے صدر سے درخواست کی ہے کہ معاملے کی ایف آئی اے یا کسی اور ایجنسی سے تحقیقات کرائی جائے۔کسی افسر سے غیرذمہ داری یا کوتاہی ہوئی تو تحقیقات ،ذمہ دار کا تعین کیا جائے۔کسی عدالت نے مجھے بلایا تو بے گناہی ثابت کرنے کیلئے ریکارڈ پیش کروں گا ۔صدر حقائق سے آگاہ،میں تاخیریاصدارتی دفتر کی بے توقیری کا ذمہ دار نہیں۔صدر میری خدمات اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو واپس کرنے کی سفارش واپس لیں۔