ایک نیوز: بھادوں میں حبس اپنے عروج پر ہے۔ جسم پسینے سے شرابور اور اے سی ہو بھی تو بجلی کی ہوشربا قیمتوں کےباعث چلانا دشوار ہے۔ تو ایسے میں سمارٹ سلوشن ہے ڈی ہومیڈیفائر ۔ کم خرچ اور بالا نشین۔
اگر آپ اس حبس والے موسم میں اپنے کمرہ کو اے سی کی طرح ٹھنڈا رکھنا چاہتے ہیں اور اے سی جتنا خرچ نہیں کرسکتے ہیں تو ڈی ہومیڈیفائر آپ ہی کے لئے ہے۔
برسات کے دنوں میں نمی کافی بڑھ جاتی ہے اور حبس عروج پر ہوتا ہے ہوا چلتی رہے تو خوب وگرنہ سانس لینا بھی دشوار ہوجاتا ہے۔ اس موسم میں کولر کو ایک دم بھول جائیے کیونکہ اس سے نمی مزید بڑھ جاتی ہے ۔ اس موسم میں اگر کچھ کام آتا ہے تو صرف اے سی ہے لیکن اے سی اور بجلی کی قیمت اتنی زیادہ ہوتی ہے کہ ہر کوئی اس کو خرید اور چلا نہیں سکتا ہے۔
اس لئے آج ہم آپ کو ایک ایسی ڈیوائس کے بارے میں بتانے جارہے ہیں، جس کی قیمت اے سی سے کافی کم ہے اور یہ ڈیوائس اے سی کی طرح کمرے میں نمی نہیں رہنے دیتی ہے۔
یہ ایک پورٹیبل ڈیوائس ہے، جس کو گھر میں کہیں بھی رکھا جاسکتا ہے۔ آپ جس کمرے میں اس کو رکھیں گے، اس کمرے کی ساری نمی یہ آسانی سے ختم کردے گا۔ دیکھنے میں یہ کافی حد تک واٹر پیوریفائر کی طرح لگتا ہے اور اس میں ایک چھوٹا سا ٹینک دیا جاتا ہے۔ جب یہ آپ کے آس پاس کی نمی کو جذب کرلیتا ہے تو یہ اس میں دیے گئے ٹینک میں جمع ہوجاتی ہے۔
ڈی ہومیڈیفائر جب نمی کو جذب کرلے گا تو کمرے میں چل رہے پنکھے یا کولر سے خشک ہوا نکلنے لگے گی اور کمرہ جلد ہی ٹھنڈا ہوجائے گا۔
خاص بات یہ ہے کہ اے سی کے مقابلہ اس کی قیمت کافی کم ہے۔ جہاں ڈیڑھ ٹن کا اے سی دو لاکھ روپے کے رینج میں آتا ہے تو وہیں ڈی ہومیڈیفائر آپ کو صرف 15ہزار روپے کی ابتدائی قیمت پر مل جائے گا۔
اس کے علاوہ بہترڈی ہومیڈیفائر بھی ہے، تاہم اس کی قیمت بھی ذرا زیادہ ہے۔
تاہم یہ دونوں ہی ڈیوائس واٹر ٹینک صلاحیت کے ساتھ آتی ہیں۔ ٹینک جب نمی کی وجہ سے بھر جاتا ہے تو وہ بھرا ہوا پانی سا لگتا ہے۔ خیال رہے کہ اگر یہ واٹر ٹینک بھر جائے تو اس کو خالی کرکے ہی استعمال کریں۔