صدر مملکت کی ٹویٹ پر بابر اعوان کاسپریم کورٹ سےازخود نوٹس کامطالبہ

صدر مملکت کی ٹویٹ پر بابر اعوان کاسپریم کورٹ سےازخود نوٹس کامطالبہ
کیپشن: صدر مملکت کی ٹویٹ پر بابر اعوان کاسپریم کورٹ سےازخود نوٹس کامطالبہ

ایک نیوز: سینئر قانون دان بابراعوان نے صدر عارف علوی کی ٹوئٹ پر سپریم کورٹ سے ازخود نوٹس کا مطالبہ کر تےہوئے کہا ہے کہ یہ بڑا سنگین جرم ہوا ہے،جہاں آئینی عہدے کی حکم عدولی ہو جائے وہاں نتیجہ پھر آرٹیکل 6 نکلتا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کی ویب سائٹ پر وائرل ویڈیو میں بابراعوان کاکہنا ہے کہ صدر صاحب کی ٹویٹ کی بات کریں تو صدر عہدہ کی پاکستان میں 4 حیثیتیں ہیں،صدر سربراہ ریاست ہے ، پارلیمنٹ کا حصہ ہے تیسرا یہ کہ آئی ایم ایف کے سارے ایگریمنٹ انکے نام پر ہوتے ہیں، چوتھا یہ کہ صدر پاکستان کی آرم فورسز کے سپریم کمانڈر ہیں۔

سینئر قانون دان کاکہنا ہے کہ صدر نے جو کہا ہے وہ معتبر بات ہے،صدر کے مقابلے میں خواہ کوئی بھی بیشک کوئی چپڑاسی ہو اسکو قانون اختیار دیتا کہ وہ کوئی فیصلہ سازی کرے، یہ بڑا سنگین جرم ہوا ہے،جہاں آئینی عہدے کی حکم عدولی ہو جائے وہاں نتیجہ پھر آرٹیکل 6 نکلتا ہے ۔

ان کا کہناتھا کہ صدر صاحب نے جو ٹویٹ کیا میں سپریم کورٹ سے درخواست کرتا ہوں ،آرٹیکل 186بھی صدر کو اختیار دیتا ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے سامنے سوال بھیجے،صدر صاحب کی کل والی ٹویٹ  پاکستان کی چھترویں سال کی سب سے بڑی ٹویٹ ہے،سپریم کورٹ سے یہی کہیں گے کہ معاملے کا ازخود نوٹس لیں۔