شمالی وزیرستان میں مزدوروں پر حملے اور علمائے کرام کا ردعمل 

شمالی وزیرستان میں مزدوروں پر حملے اور علمائے کرام کا ردعمل 
کیپشن: Attacks on laborers in North Waziristan and reaction of Ulemas

ایک نیوز: شمالی وزیرستان میں مزدوروں پر حملے پر علماء کران کا شدید ردعمل آیا ہے۔

علامہ عابد حسین شاکری نے کہا ہے کہ ‎"شمالی وزیرستان کی تحصیل شوال میں خوارجیوں کے ہاتھوں 11 مزدوروں کی ہلاکت کی بھرپور مذمت کرتے ہیں"۔ ‎"اسلام اور انسانیت میں ایسی کاروائیوں کی قطعاً گنجائش نہیں ہے"۔

مولانا ڈاکٹر عطاء الرحمان کا کہنا تھا کہ ‎"بم دھماکے میں زخمی اور شہید مزدوروں کے سانحے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے"۔ مولانا شیخ عبیدالرحمان نے کہا کہ ‎"دہشتگردوں کی جانب سے کیے گئے واقعے کی پرزور مذمت کرتے ہیں"۔

مولانا معراج الدین سرکانی کے مطابق ‎"خوارجیوں نے ان مسلمانوں کو نشانہ بنایا جو رزق حلال کے لیے نکلے تھے"۔ اسی مولانا عمر بن عبدالعزیز نے کہا کہ ‎"میں سمجھتا ہوں اس واقعے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے"۔ ‎"ان کارروائیوں کے مرتکب مسلمان کیا انسان کہلانے کے بھی لائق نہیں ہیں"۔

‎"مولانا محمد شعیب نے کہا کہ اس دہشتگری کے خلاف ہم سب جو متحد ہونا ہے اور افواجِ پاکستان اور حکومت کا ساتھ دینا چاہیے"۔ مولانا ڈاکٹر عبدالناصر کے مطابق ‎"دہشتگردی کے واقعے پر دل انتہائی غمگین ہے"۔ ‎"اسلام کی رو میں ایسے واقعات بالکل حرام ہیں"۔

مولانا طیب قریشی کاکہنا تھا کہ ‎"بے گناہ مسلمانوں کا قتلِ عام کرنے والے انسان بھی کہلانے کے لائق نہیں ہیں"۔