ایک نیوز:آئی جی ڈاکٹرعثمان انورکاکہنا ہے کہ کچہ رجوانی میں دہشت گردوں اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف جاری پولیس آپریشن سے متعلق انکشاف کیا ہے کہ امن دشمن عناصر کے تانے بانے تحریک طالبان سے ملتے ہیں۔
آئی جی ڈاکٹرعثمان انور کاآپریشن سے متعلق صحافیوں سے بریفنگ دیتے ہوئے کہنا تھاکہ ان علاقے میں جو فون کالز ہوئیں وہ تحریک طالبان سے ملتے ہیں، 23 ہزار ایکڑ کے قریب علاقہ کلئیر کروا لیا گیا ہے جبکہ دشمن دہشت گردوں سے زیادہ تربیت یافتہ ہیں۔کچے کے علاقے میں اسکول اور ڈسپنسریاں بنیں گی، وہاں موجود ڈاکوؤں نے پولیس پر راکٹ لانچرز فائر کئے، ڈاکو اپنا ٹھکانہ بدلتے رہتے ہیں اور اپنی ویڈیوز بنا کر سوشل میڈیا پر ڈالتے ہیں، اگر الیکشن کمیشن نے اجازت دی تو سڑکوں کو فوری بنایا جائے گا۔
آئی جی پنجاب کامزیدکہنا تھا کہ یہ دہشت گرد اور اغوا برائے تاوان میں ملوث ملزمان گرفتار ہو جائیں گے، بہت سارے گینگز نے پولیس سے رابطہ کیا کہ میں ہتھیار ڈال رہے ہیں، یہ علاقہ کلئیر کروانا چند دنوں کا کام ہے۔ اس دفعہ جہاں سے راکٹ لانچرز فائر ہوئے ہم نے اس جگہ کو بھی کلئیر کروا لیا ہے، یہ انتہائی زرخیز علاقہ ہے ان کے پاس ہر چیز موجود ہے، اسلحہ کی سپلائی ان کی منقطع ہو گئی ہے، چیف الیکشن کمیشن جو حکم کریں گے وہ کریں گے۔
آئی جی ڈاکٹرعثمان انور کا کہنا تھا کہ سی ایم پنجاب صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے کچے کا دورہ کیا، پولیس نے نگران وزیراعلی محسن نقوی کو بریفنگ دی، نوگوایریا کو ختم کرنے کے لئے 11 ہزار پولیس اہلکار آپریشن میں حصہ کے رہے ہیں، درجنوں چیک پوسٹس پولیس نے مستقل بنیادوں پر قائم کر لی ہیں۔ ان علاقوں میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی رسائی ممکن ہے، ان علاقوں میں سڑکوں کا جال بچھانے کے لئے فیصلے کئے گئے ہیں، الیکشن کمیشن کی آپرووول کے بعد یہ فیصلے کئے جائیں گے۔