ایک نیوز :بچے اور نوجوان تیزی سے نظر کی کمزوری (مائیوپیا) کے شکار ہورہے ہیں، اس لیے جاپان کی ایک کمپنی نے خاص قسم کے گلاسز تیار کیے ہیں جوکہ اس کیفیت پر قابو پا سکتے ہیں۔
ایک تحقیق کے مطابق، 2050ء تک دنیا کی تقریباً 50 فیصد آبادی نظر کی کمزوری کا شکار ہو سکتی ہے۔ کہ اگر کسی شخص میں نظر کی کمزوری کا یہ مسئلہ شدید شکل اختیار کرجائے تو اس کی بینائی تیزی سے خراب ہو سکتی ہے اور ہائی مایوپیا میں بدل سکتی ہے، جس سے آنکھوں کے دیگر مسائل کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جیسے کہ ریٹینا کو نقصان پہنچ سکتا ہے، یہاں تک کہ بینائی بھی جاسکتی ہے۔
ایسی خطرناک صورتحال پر قابو پانے کے لیے جاپان میں تیار کردہ گلاسز کو فرانس سمیت یورپ کے کئی ممالک میں آزمایا گیا ہے اور ایک سال کے عرصے میں مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔
6 سال سے جاری یہ مطالعہ حال ہی میں مکمل ہوا ہے اور ان گلاسز کو مائیواسمارٹ کا نام دیا گیا ہے۔
دوسری جانب، فرانس میں بھی ایسے ہی خاص قسم کے گلاسز کو تیار کیا گیا ہے، یہ گلاسز اگر کسی بچے کو 12 گھنٹے تک پہنائے جائیں تو اس سے نظر کی کمزور ہونے کے عمل کو 67 فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے۔ فرانس میں تیار کیے گئے گلاسز کو’اسٹیلسٹ‘ کا نام دیا گیا ہے۔بچوں کا اسکرین ٹائم بڑھ جانے کی وجہ سے ہماری نئی نسل نظر کی کمزوری کی شکار ہے جوکہ اب عالمی بحران بن چکا ہے۔