ویب ڈیسک :اسرائیلی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ لبنان میں وائرلیس ڈیوائس دھماکوں سے پہلے اسرائیل نے امریکا کو اعتماد میں لیا تھا اوراعلی سطح پر رابطہ ہوا تھا ۔
ٹی آر ٹی ورلڈ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے ، حزب اللہ اور لبنان میں طبی ماہرین کے زیر استعمال وائرلیس مواصلاتی آلات کے دھماکوں پر امریکا کو اعتماد میں لیا تھا ۔
لبنان کے کئی علاقوں میں منگل اور بدھ کو ہزاروں پیجر اور آئی کام وائرلیس آلات کے دھماکوں کے نتیجے میں کم از کم 26 افراد ہلاک اور 3،250 سے زیادہ زخمی ہوئے۔
اسرائیل کے سرکاری نشریاتی چینل KAN کے مطابق لبنان کو ہلا کر رکھ دینے والے دھماکوں کے حوالے سے اسرائیل اور امریکہ کے درمیان ہم آہنگی تھی۔
نشریاتی ادارے نے رپورٹ کیا کہ اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن سے دو ٹیلی فون پر بات چیت کی۔
"گلینٹ اور آسٹن کے درمیان پہلی کال منگل کو ہوئی، لبنان میں پیجر ڈیوائس کے دھماکوں کی پہلی لہر سے چند منٹ پہلے،" KAN نے کہا۔ "دوسری کال دھماکوں کی دوسری لہر سے پہلے ہوئی۔"
تاہم امریکہ نے ان دھماکوں میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔