ایک نیوز:بلوچستان میں 6700 اسکولوں میں صرف ایک استاد تعینات ہے، تعلیمی اداروں میں سہولیات اور اساتذہ کی کمی کے منفی اثرات تعلیم پر پڑ رہے ہیں۔
بچوں کی فلاح و بہبودکے لیےکام کرنے والے اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے بلوچستان کے سرکاری اسکولوں کی حالت زار پر چشم کشا انکشافات کیے ہیں۔
کوئٹہ میں نگران صوبائی وزیرتعلیم سے یونیسیف کے وفد نے ملاقات کی اور شعبہ تعلیم سے متعلق بریفنگ دی۔
یونیسیف کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں 4000 اسکولوں میں بیت الخلاء کی سہولت نہیں، بیت الخلاءکی سہولت سے محروم گرلز اسکولوں کی تعداد زیادہ ہے۔
نگران صوبائی وزیرتعلیم کا کہنا تھا کہ ہر مہینے محکمہ تعلیم میں تقریباً 400 اساتذہ ریٹائر ہوجاتے ہیں، نئی بھرتیوں کا عمل سست روی کا شکار ہے، 36 میں سے 11اضلاع میں لواحقین کوٹے پر تعیناتی کےآرڈرز دیے ہیں، 100دن کے پلان کے تحت 150 پرائمری اسکولوں کو مڈل کا درجہ دینے پرکام جاری ہے۔