بھارت کی بین الاقوامی دہشتگردی کی تاریخ

بھارت کی بین الاقوامی دہشتگردی کی تاریخ
کیپشن: India's history of international terrorism

ایک نیوز: بھارت کی عالمی دہشتگردی کا سلسلہ دنیا بھر میں زور پکڑتا  جا رہا ہے۔ پاکستان، نیپال، برطانیہ، کینیڈا کے علاوہ انڈیا میں بھی بھارتی دہشتگردی نے ہمیشہ اپنا رنگ دکھایا ہے۔

دنیا بھر سے حاصل ہونے والے شواہد سے ثابت ہوچکا ہے کہ بھارت دہشتگردی پھیلانے میں سر فہرست ہے۔ سکھ کمیونٹی بھارت کے قیام کے بعد سے ہی غیر محفوظ رہی ہے اور اس کا ثبوت 1980 سے شروع ہونے والے فسادات سے ملتا ہے۔

بھارت میں 1984 کے بعد سے اب تک 100,000 سے زائد سکھوں کو قتل کیا جاچکا ہے۔ بھارت میں سکھوں کے خلاف 150 سے زائد فسادات رونما ہوچکے ہیں۔ سکھوں کی الگ ریاست کے مطالبے کے لیے چلائی جانے والی تحریک خالصتان کو دبانے کے لیے مسلسل مودی سرکار بےشمار سکھوں کو قتل کرتی آرہی ہے۔

تحریک خالصتان کے رہنما ہردیپ سنگھ نجر کو 18 جون 2023 میں قتل کردیا گیا جس میں کینیڈا میں معمور سینیئر را افسر ملوث تھا۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ بھارت نے مودی کے خلاف منتشر آواز اٹھانے والوں کو قتل کیا ہو۔

جون 2023 میں اوتار سنگھ کھنڈا کو برطانیہ میں زہر دے کر قتل کردیا گیا تھا، ان کے قتل میں بھارتی را کا ہاتھ ہے۔ مئی 2023 میں رشمیت سنگھ کو برطانیہ میں ونوشن بالاکرشنن نے قتل کر دیا تھا۔ جولائی 2022 میں، رپودمن سنگھ ملک کو سرے برٹش کولمبیا میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔

بھارتی را کے پے رول پر 15 سے زائد سکھوں کو ٹارگٹ کلنگ میں قتل کیا جا چکا ہے۔ بھارتی نژاد کینیڈین سکھ ہرکیرت کور نے ہردیپ سنگھ کے قتل کے بعد شدید تحفظات کا اظہار کیا اور کینیڈین حکومت سے سیکیورٹی کا مطالبہ کیا۔ معروف سکھ گلوکار سدھو موسے والا کو 29 مئی 2022 کو گولی مار کر قتل کردیا گیا تھا جس کی ذمہ داری ہندو گینگسٹر نے قبول کی تھی۔

اجیت ڈوول نے ساسترا یونیورسٹی تامل ناڈو میں تقریر کرتے ہوئے پاکستان کے وفاقی یونٹ بلوچستان کو توڑنے کی دھمکی دی۔ کلبھوشن یادیو، جو کہ ایک بھارتی بحریہ کا حاضر سروس کمانڈر تھا بلوچستان میں رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا۔

جادھو کے انکشافات میں بھارتی دہشت گردی کی مدد کرنے اور اس کی حوصلہ افزائی کرنے کے جرم کا اعتراف کیا ہے۔ ہندوستان ٹائمز میں نیپال کے ماؤ نواز باغیوں نے بھارتی حکومت پر الزام لگایا تھا کہ 2001 کے محل پر ہونے والے قتل عام میں بھارتی را ملوث تھی، جس میں بادشاہ بریندر  اور شاہی خاندان کے نو دیگر افراد ہلاک ہوئے تھے۔

6 مئی کو تحریک خالصتان کے اہم رہنما پرمجیت سنگھ پنجوار کو بھی لاہور میں ٹارگٹ کلنگ میں قتل کردیا گیا تھا۔ کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی انکشاف کیا کہ بھارتی حکومت کینیڈا میں سکھوں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہے۔  

کینیڈا میں بھی سکھوں کی آواز دبانے کے لیے بھارت مسلسل ٹارگٹ کلنگ کرواہا ہے اور اسی باعث کینیڈا میں معمور بھارتی سفیر کو بھی ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا۔