ایک نیوز نیوز: سیالکوٹ میں ایک نوجوان نے اپنے دو کزنز کو اس شک کی بنیاد پر قتل کردیا کہ ان کے والدین کی جانب سے تقریبا ایک دہائی پہلے اس کی بہن کو کالے جادو کے ذریعے قتل کیا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق ملزم کی شناخت آفتاب عرف چاند کے نام سے ہوئی ہے۔ آفتاب نے اپنی 19 سالہ کزن انمول اور اس کے 15 سالہ بھائی سلمان کو قتل کر کے ان کی لاشیں گھر کے صندوقوں میں رکھ دی تھی۔
اس بات کا علم تب ہوا جب سیالکوٹ کے علاقے ہنٹر پور کے رہائشی جاوید مسیح کے بچے گھر سے اچانک لاپتا ہو گئے۔
اہل خانہ نے بہن بھائی کی تلاش شروع کی لیکن انہیں کوئی سراغ نہیں ملا جس پر جاوید نے اس معاملے کی اطلاع مراد پور پولیس اسٹیشن کو دی جس کے بعد پولیس نے فوری تحقیقات کا آغاز کیا۔
تفتیشی افسر کی جانب سے جاوید اور اس کے بھائی پرویز مسیح کے گھر کا دورہ کیا گیا۔ جہاں پرویز مسیح کے بیٹے آفتاب نے پولیس کو بتایا کہ اس کے اہلِ خانہ سالگرہ کی تقریب میں شرکت کرنے کیلئے گئے ہیں اور گھر پر کوئی اور موجود نہیں ہے۔
پولیس کی جانب سے پرویز کے گھر کی مکمل تلاشی شروع لی گئی جس کے دوران آفتاب جائے وقوع سے فرار ہوگیا۔تلاشی کے دوران پولیس کو انمول اور سلمان کی لاشیں پرویز کے گھر صندوقوں سے ملیں۔دہرے قتل کی اطلاع ملنے کے فورا بعد ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سیالکوٹ فیصل کامران موقع پر پہنچ گئے۔
ضلعی پولیس کے ترجمان خرم شہزاد کی جانب سے بتایا گیا کہ ڈی پی او نے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس رانا ندیم طارق کی سربراہی میں ایک ٹیم تشکیل دی جس نے 12 گھنٹے کے اندر اندر ملزم آفتاب کو گرفتار کر لیا۔
پولیس ترجمان کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ آفتاب نے اپنے کزنز کو چاقو سے قتل کرنے کا اعتراف کر لیا ہے۔
ملزم نے پولیس کو مزید بتایا کہ اس کے چچا جاوید کے گھر والوں نے 10 سال قبل اس کی بہن علیشا کو کالے جادو سے قتل کیا تھا۔ اس نے اپنی بہن کے قتل کا بدلہ لیا ہے۔