ایک نیوز :وزیرداخلہ سندھ حارث نواز کاکہنا ہے کہ سانحہ جلبانی کے متاثرین کی امداد کیلئے جاں بحق افراد کے لواحقین کو 80،زخمیوں کو 20،20لاکھ دیں گے۔
وزیرداخلہ سندھ حارث نواز کاپریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھاکہ جلبانی ولیج کے حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایات پر میں اور آئی جی سندھ تعزیت کے لئے گئے تھے۔معاملے کی انکوائری جاری ہے اس پر بات نہیں کروں گا ۔متاثرین کے 4لوگ مارے گئے تھے ان کی داد رسی کی جارہی ہے۔
حارث نواز کا کہنا ہے کہ کراچی میں تین سے چار لاکھ غیر قانونی تارکین وطن ہیں جن کے پاس نادرا کے دستاویزات ہیں انہیں استثنیٰ ہے۔سندھ میں غیرقانونی مقیم تارکین وطن کیلئے پالیسی یکساں ہوگی چاہیے تعلق جس بھی ملک سے ہو۔ کراچی میں غیر ملکی تارکین وطن کی وجہ سے بڑی پریشانی ہو رہی ہے ہم نے ایک کمیٹی بنائی ہے جس میں تمام ادارے کے لوگ شامل ہیں اب جسے بھی پکڑیں گے اس کی مکمل تصدیق کریں گے ۔ اور غیرقانونی مقیم افراد کو بذریعہ بس ان کے وطن براستہ بارڈرز روانہ کردیں گے۔
حارث نواز کاکہنا ہے کہ 2022 تک محض مختلف ممالک کے 530 تارکین وطن بھیجے گئے تھے اب تک رواں سال 2371لوگ ڈی پورٹ کر چکے ہیں۔ 1700 کے قریب افغانی ڈی پورٹ کئے ہیں۔ افغانی، بنگلہ دیشی نائجیرین سمیت دیگر تارکین وطن ہم نے ڈی پورٹ کئے۔ 2 ہزار سے زائد تارکین وطن اب بھی ہماری جیلوں میں ہیں ہم نے بہت مہمان داری کرلی ہے۔
وزیرداخلہ سندھ کا کہنا تھاکہ کراچی کو کرائم فری سٹیٹ بنانا چاہتے ہیں۔ تعلیمی اداروں کے طلباء منشیات سے بہت متاثر ہورہے ہیں۔ اینٹی اسمگلنگ آپریشن بڑے پیمانے پر جاری ہے۔ گٹکا ماوا اور دیگر منشیات کے خلاف بھی ایکشن چل رہا ہے ۔کچے کا آپریشن سندھ میں تیزی اور کامیابی سے جاری ہے ہیڈ منی والے افراد نے سرینڈر کیا ہے ہم انہیں ایک موقع دینا چاہتے ہیں۔لاء منسٹر ہمراہ موجود ہیں وہ قانونی پہلو بھی آپ کو بتاسکیں گے یہ آپریشن اصول اور قوانین کے تحت کیا جارہا ہے مقدمات ہوں گے، ٹرائلز بھی کئے جائیں گے سزا کے تحت بھی لوگ باہر بھیجے جائیں گے۔
وزیرداخلہ سندھ حارث نواز کا مزید کہنا تھاکہ ہر ملک کے اپنے قوانین ہیں، یہ ایکشن عالمی تقاضوں کے مطابق کیا جارہا ہے پورے صوبے میں غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف ایکشن جاری ہے۔
حارث نواز کاکہنا ہے کہ غیرقانونی مقیم تارکین وطن کو واپسی کیلئے یکم نومبر کی تاریخ ہم نے دی ہوئی ہے۔ ہم کسی بھی طرح کی محاذ آرائی نہیں چاہتے جس کے پاس لیگل ڈاکومنٹس نہیں ان کے خلاف ایکشن قانون کے مطابق کیں گے۔ جعلی دستاویزات رکھ کر مقیم افراد کے خلاف بھی ایکشن ہوگا کورٹ سے کوئی اسٹے کسی ایس ایس پی کو نہیں ملا پولیس افسران کی تعیناتیاں سوچ سمجھ کو کی ہیں لاڑکانہ میں تبدیلی پارہے ہیں جہاں پرفارمنس نہیں ہوگی ہم فوری تبدیلی لائیں گے آئی جی مکمل بااختیار ہیں وہ دیکھ بھال کر فیصلے کر رہے ہیں جو افسران ٹھیک کام نہیں کرے گا اسے ہٹائیں گے۔