ایک نیوز: برطانوی یونیورسٹی کی جانب سے تعلیمی میدان میں ایک انوکھی پیشرفت سامنے آئی ہے، یونیورسٹی بہت جلد ایک نیا اور انوکھا شعبہ متعارف کروانے جارہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی یونیورسٹی آف ایکسیٹر میں آئندہ سال سے جادو ٹونے میں پوسٹ گریجویٹ کی ڈگری پیش کی جائے گی۔
یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق یہ پروگرام ستمبر 2024 میں شروع کیا جائے گا، اس کورس میں جادو کی تاریخ کا جائزہ لینے کے علاوہ ادب، فلسفے، آثارِ قدیمہ، عمرانیات، نفسیات، ڈرامہ اور مذہب کے حوالے سے تجزیہ کیا جائے گا۔
اس نئے انوکھے کورس کے انسٹرکٹر، پروفیسر ایمیلی سیلوو نے یونیورسٹی کے بلاگ میں لکھا ہے کہ اکیڈمی کے اندر اور باہر جادو ٹونے میں بڑھتی ہوئی دلچسپی سماجی سیاق وسباق کا نتیجہ ہے۔
ان کے بقول ڈیکولونائزیشن، علمیات کے متبادل، حقوق نسواں اور انسدادِ نسل پرستی اس پروگرام کے چار اہم اصول ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ یہ پروگرام لوگوں کو اس تصور پر نظرِ ثانی کرنے کی اجازت دے گا کہ باقی دنیا کا تعلق جادو اور توہم پرستی سے ہے جبکہ مغرب عقلیات اور سائنس کا خطہ ہے۔