ایک نیوز: 2013 سے 2018 کے دوران مسلم لیگ ن کے سابق دور حکومت میں ملک میں کھربوں روپے کے ترقیاتی منصوبوں کا آغاز ہوا۔ جن کی وجہ سے بجلی کی پیداوار بھی بڑھی جبکہ سڑکوں کا جال بھی بچھایا گیا۔
تفصیلات کے مطابق سال 2013 سے 2018 کے دوران مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں سب سے زیادہ توجہ بجلی کے پیداواری منصوبوں اور بنیادی ڈھانچے پر مرکوز رکھی گئی۔ اس دور میں کوئلہ اور ایل این جی کے علاوہ متبادل اور ایٹمی توانائی کے پاور پلانٹ نصب کیے گئے۔ جن سے سسٹم میں 10 سے 11 ہزار میگا واٹ بجلی شامل ہوئی۔
ن لیگ دور میں چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کا بھی آغاز ہوا۔ جس کے تحت چین نے پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی۔ مذکورہ دور میں اربوں روپے لاگت کے بنیادی ڈھانچے کے نئے منصوبوں کا آغاز کیا گیا۔ جن میں کراچی، لاہور موٹروے اور نارتھ ساؤتھ موٹروے شامل ہیں۔
اربوں روپے کی لاگت سے عالمی معیار کے اربن ٹرانسپورٹ سسٹم کے تحت تین شہروں میں میٹرو بس منصوبوں کا آغاز کیا گیا، لاہور میں اورنج لائن میٹروٹرین منصوبہ شروع کیا گیا۔
اسی دوران 11 لاکھ 10 ہزار ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش کے حامل چار بڑے ڈیموں کی تعمیر کے منصوبوں کا آغاز کیا گیا، بلوچستان میں 20 چھوٹے ڈیموں کی تعمیر کے علاوہ کراچی کے اہم منصوبے کے فور کے لیے فنڈز فراہم کیے گئے۔
مسلم لیگ ن کے اس دور میں ریکارڈ قلیل مدت میں دو ایل این جی ری گیسفیکیشن پلانٹس نصب کیے گئے اور ایل این جی درآمد کرنے کے لیے وسط اور طویل مدتی معاہدے کیے گئے۔