کانسٹیبل پرتشدد کا الزام،شیر افضل مروت پر مقدمہ درج

کانسٹیبل پرتشدد کا الزام،شیر افضل مروت پر مقدمہ درج
کیپشن: کانسٹیبل پرتشدد کا الزام،شیر افضل مروت پر مقدمہ درج

ایک نیوز: پاکستان تحریکِ انصاف کے وکیل شیر افضل مروت پر اسلام آباد کے تھانہ سیکریٹریٹ میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی پارکنگ میں پی ٹی آئی وکیل شیر افضل مروت کی شہری سے ہاتھاپائی،ویڈیو میں نظر آنے والا شہری اسلام آباد پولیس کا اہلکار نکلا۔

اہلکار کی جانب سے تھانہ سیکرٹریٹ میں شیر افضل مروت کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا گیا ہے۔

 ایف آئی آر کے مطابق  میں سیکرٹریٹ چوک سے ریڈیو چوک کی طرف جاتے ہوئے سپریم کورٹ کے سامنے ویگو گاڑی سے ٹکراتے ہوئے بچا،ویگو گاڑی شیر افضل چلا رہا تھا جس نے سپریم کورٹ کے سامنے سے تیزی سے یوٹرن لیا،اس نے گاڑی روک کر مجھے بائک ہٹانے کے لیے گالی دی،شیر افضل نے مجھے جاتے ہوئے جاں سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں۔

مقدمہ میں مزید کہا گیا کہ شیر افضل نے مجھ پر جاں سے مارنے کی نیت سے گاڑی چڑھانے کی کوشش بھی کی،میں نے بائک سائڈ پر کرتے ہوئے جاں بچائی اور وہ سپریم کورٹ چلا گیا،میں پیچھے گیا تو اس نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مجھ پر لاتوں مکوں سے حملہ کیا۔

 ایف آئی آر کے مطابق شیر افضل مروت نے گزشتہ روز پولیس کانسٹیبل پر تشدد کیا۔

شیر افضل پر جان سے مارنے اور راستہ روکنے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

دوسری جانب شیرافضل مروت نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر ایکس پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ میں نے سیشن کورٹ سے حفاظتی ضمانت حاصل کرلی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے کیس میں پیشی کے لیے شیر افضل مروت سپریم کورٹ پہنچے تو گیٹ پر شہری سے الجھ پڑے اور لڑائی بڑھ کر ہاتھا پائی کی نوبت آ گئی تھی۔

شیر افضل مروت نے کہا تھا کہ شہری نے انہیں بلاوجہ گالی دی اور وہ اس شخص کو نہیں جانتے تھے۔

عینی شاہدین کے مطابق شہری درخواست دینے تھانہ سیکریٹریٹ چلا گیا تھا جبکہ شیر افضل مروت نے مزید بات کرنے سے انکار کردیا تھا۔