ایک نیوز: پی ٹی آئی کی رہنما خدیجہ شاہ نے اپنی نظر بندی کے احکامات کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کردی ہے جس میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ کسی نئے کیس میں گرفتاری غیر قانونی ہے۔
تفصیلات کے مطابق 15 نومبر کو انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے راحت بیکری کے قریب جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں خدیجہ شاہ کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرلی تھی اور ملزمہ کو ایک لاکھ روپے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔
تاہم 17 نومبرکو ڈپٹی کمشنرلاہور نے خدیجہ شاہ کو 30 دن کے لیے نظر بند کرنے کے احکامات جاری کر دیے، اور ایس پی کینٹ اور ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس برانچ کی سفارش پر انہیں نظربند کردیا گیا، نوٹی فکیشن کے مطابق خدیجہ شاہ 9 مئی کو پُرتشدد کارروائیوں میں شریک رہیں۔
دوسری جانب خدیجہ شاہ نے لاہور ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی متفرق درخواست دائر کردی، جس پر آج سماعت ہوئی۔
وکیل درخواست گزار نے مؤقف پیش کیا کہ خدیجہ شاہ کو 15 نومبر کو ضمانت ملی، اور 15 نومبر کو ہی ان کی نظر بندی کا نوٹیفکیشن جاری ہوگیا۔
وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ پولیس رپورٹ کےمطابق خدیجہ شاہ پر 2 مقدمات ہیں، ان کی نئے مقدمے میں گرفتاری ڈال دی گئی ہے، کسی نئے کیس میں گرفتاری غیر قانونی ہے۔
عدالت نے وکیل کے دلائل سننے کے بعد کیس کی سماعت کچھ دیر تک ملتوی کر دی۔