ایک نیوز نیوز: تحریک انصاف کا لانگ مارچ عوام کی جیب پر کتنا بھاری رہا؟ اخراجات کے حیرت انگیز انکشافات سامنے آگئے۔
تفصیلات کے مطابق پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف لانگ مارچ کے اخراجات 15 کروڑ روپے سے تجاوز کر گئے۔ لانگ مارچ کی اخراجات کو مرکزی اور مقامی سطح پر تقسیم کیا گیا تھا لیکن فنڈز کی عدم دستیابی کے باعث مرکزی قیادت نے اپنا حصہ ڈالنے سے انکار کر دیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مرکزی قیادت کے انکار کے بعد فنڈز فراہمی کی تمام تر ذمہ داری مقامی قیادت پر آگئی۔ لانگ مارچ کے اخراجات کے معاملے پر مقامی قیادت کے درمیان سخت کشیدگی پیدا ہوگئی ہے۔
ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ روات میں عوام کو سکرین پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا خطاب دکھانے کے نام پر مقامی قیادت سے 10 لاکھ روپے طلب کیے گئے۔ مستعفی رکن قومی اسمبلی خان سرور اور صداقت عباسی سمیت آئندہ انتخابات میں ٹکٹ کے امیدوار وحید کیانی پر دس لاکھ روپے کا بوجھ ڈال دیا گیا۔ تحریک انصاف کی ہر ضلع میں مقامی قیادت لانگ مارچ کے اخراجات سے نالاں ہے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق ابتدائی منصوبے کے مطابق لانگ مارچ کے شرکاء کو لانے سمیت رہائش اور کھانے کی ذمہ داری مقامی قیادت کو سونپی گئی تھی۔ نقل و حرکت، پٹرول، ڈیزل، لائٹنگ، ساؤنڈ سسٹم، جنریٹرز، کنٹینرز وغیرہ کے اخراجات مرکز کے ذمہ تھے۔
ابتدائی سات دنوں میں عمران خان کا قافلہ 2 لاکھ لیٹر ڈیزل اور 1 لاکھ لیٹر پٹرول پر مشتمل ٹینکرز ساتھ لے کر چلتا رہا۔ عمران خان کے زخمی ہو جانے کے بعد اب اخراجات کے حوالے سے پارٹی کو مشکلات پیش آرہی ہیں۔
مالی مشکلات کے پیش نظر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے سترہ نومبر کو اوورسیز پاکستانیوں سے فنڈز کے لیے اپیل کی تھی۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی اپیل کے چار روز گزرنے کے باوجود اوورسیز پاکستانیوں سے خاطر خواہ رقوم نہیں مل سکیں۔ پارٹی میں اس بات پر تشویش پائی جاتی ہے کہ 15 کروڑ روپے سے زائد رقم خرچ کرنے اور سات جانوں کی قربانی دینے کے باوجود لانگ مارچ تاحال اپنے مقاصد حاصل نہیں کر سکا۔
دوسری جانب عمران خان لانگ مارچ کی اسلام آباد متوقع آمد میں مزید تاخیر کی وجہ سے انتظامیہ کے اخراجات دن بہ دن بڑھنے لگے۔ ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نے وزرات خزانہ سے مزید ساٹھ کروڑ سے زائد مانگ لیے۔ اس وجہ سے تحریک انصاف کا لانگ مارچ قومی خزانے پر بھاری پڑگیا۔
ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ وفاقی دارالحکومت کی سیکیورٹی کے لیے لائے گئے کنٹینرز کا کرایہ ایک ارب روپے سے بڑھ گیا۔ وفاقی حکومت پہلے ہی کنٹینرز مالکان کو 40 کروڑ روپے ادا کرچکی ہے۔ ایک کنٹینر کا ہفتہ وار کرایہ ایک لاکھ 25ہزار روپےادا کیا جا رہا ہے۔ وفاقی دارالحکومت میں اس وقت 1600 سے زائد کنٹینرز رکھے گئے ہیں، جن کے کرائے کی مد میں مزید 60 کروڑ روپے سے زائد رقم درکار ہے۔