ایک نیوز نیوز :پاکستان میں 5 جی سروس کے تاخیر کی وجوہات سامنے آگئیں۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی اے نے فائیو جی ٹیکنالوجی میں تاخیر کی وجوہات اور مارکیٹ کا تجربہ وزارت آئی ٹی اور حکومت کو بھجوادیا۔موبائل کمپنیوں نے مستقبل قریب میں فائیو جی ٹیکنالوجی میں عدم دلچسپی کا اظہارکیا ۔ملک میں معاشی عدم استحکام، درآمدی پابندیاں اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اتار چڑھاوفائیوجی کی تاخیرکی بڑی وجہ ہے ۔رپورٹ کے مطابق بجلی کی لوڈشیڈنگ، مہنگائی اور پاکستانی روپے کی گراوٹ ،اسپیکٹرم فیس اور ادائیگیوں کا سخت شیڈول فائیو جی کی راہ میں رکاوٹ،ٹیکسز کا اطلاق اور فور جی سے کم رسائی بھی فائیو جی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے ۔
رپورٹ کے مطابق حکومت کا ٹیلی کام شعبہ میں صنعتی سہولیات کا فقدان بھی وجوہات میں شامل ہے،فائیو جی کی کامیابی کے لئے فور جی کی زیادہ سے زیادہ رسائی ضروری قراردی گئی ہے ،رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ فائیو جی سے منسلک سمارٹ فون اور دیگر ٹیکنالوجی پر ٹیکس کو کم کرنا ہوگا، پاکستان میں فور جی کی رسائی 55 عشاریہ 6 فیصد ہے، ٹاورز تک فائبر کی رسائی کی شرح 11 عشاریہ 4 فیصد ہے، حکومت کو فائیو جی سروس کا مقاصد واضح کرنا چاہیں، حکومت فائیو جی ریونیو کی خاطر لانا چاہتی ہے یا معاشی و سماجی ترقی کی خاطر؟رپورٹس کے مطابق موبائل کنیکٹیویٹی میں پاکستان بھارت اور بنگلہ دیش سے بھی پیچے ہے ،وزیر آئی ٹی سید امین الحق کا فائیو جی سروس میں 5 ماہ تاخیر کا عندیہ دیاانہوں نے کہا ہے کہ فائیو جی سروس کی آمد آئندہ برس جون 2023 تک متوقع ہے۔