ایک نیوز نیوز: تحریک انصاف نے فوج مخالف بیانیہ پر یوٹرن کا فیصلہ کرلیا۔ تحریک انصاف کے سینئر رہنماؤں اور سابق وزیراعظم عمران خان کی گزشتہ روز طویل مشاورت ہوئی۔
ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان کیساتھ مشاورت میں پارٹی کے سینئر قائدین نے شرکت کی۔پارٹی چیئرمین عمران خان کو فوج مخالف بیانیے میں نرمی لانے پر قائل کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق عمران خان کو بتادیا گیا کہ اس بیانئے کے ساتھ فوج کے نئے لیڈر شپ کے ساتھ مسائل ہوسکتے ہیں۔ پارٹی کا مستقبل اسی میں ہے کہ فوج کے نئے لیڈر شپ کے ساتھ شروع دن سے تعلقات استوار کئے جائیں۔
عمران خان کو مشورہ دیا گیا کہ فوج کی نئے لیڈر شپ کے سامنے الیکشن اور دیگر مسائل رکھ کر مشاورت کریں گے ۔ ان کو پیغام دیں گے کہ ہم افواج پاکستان کے نہیں شخصیات کے کردار پر تحفظات رکھتے تھے۔
ذرائع کے مطابق پارٹی کے مستقبل اور آئندہ انتخابات میں اسٹیبلیشمنٹ کے سامنے نرم موقف اہمیت کا حامل ہے۔ صدر پاکستان نے بھی عمران خان کو موجودہ تناظر میں فوج مخالف بیانیے سے پیچھے ہٹنے کا مشورہ دیا۔ مشاورت کے بعد عمران خان نے گزشتہ رات کی تقریر میں اپنے موقف کو نرم رکھا۔
ادھر سیکیورٹی تھریٹس کے پیش نظر عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک کے اطراف سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ عمران خان نے 26 نومبر کو عوام کو راولپنڈی پہنچنے کی کال دے دی ہے۔حقیقی آزادی مارچ کے شرکا سے ویڈیو لنگ کے ذریعے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ عوام میری کال پر 26 نومبر کو راولپنڈی پہنچیں، میں قوم سے کہتا ہوں کہ اس وقت آپ گھر نہیں بیٹھ سکتے، یہ سب کچھ جو ہو رہا ہے یہ غلامی ہے۔