"مجھ سے پہلی سی محبت میرے محبوب نہ مانگ لگانا ہے"
بر صغیر کی انقلابی شاعری کی تاریخ فیض کے تذکرے کے بغیرمکمل ہی نہیں ہو سکتی ۔۔ تمام عمر ظلم، بے انصافی اور جبر و استبداد کے خلاف جدوجہد کی ۔ وہ اردو شاعری کی ترقی پسند تحریک کے سب سے بڑے شاعر تھے.
"آج بازار میں پابجولاں چلو غزل لگانی ہے "
فیض نے اردو کو بین الاقوامی سطح پر روشناس کرایا ۔۔ 1930ء میں ایلس نامی خاتون سے شادی کی۔ فیض لیکچرر بھی رہے اور فوج میں بھی کام کیا.
"ہم کےٹھہرے اجنبی کتنی ملاقاتوں کے بعد غزل لگانا ہے "
مارچ 1951 میں راولپنڈی سازش كیس میں معا ونت كے الزام میں گرفتار ہو کر چار سال جیل کاٹی۔۔ان کی شاعری کے اعتراف میں روس نے لینن ایوارڈ سے بھی نوازا .
"مجھ سے پہلی سی محبت میرے محبوب نہ مانگ لگانا ہے"