محکمہ اینٹی کرپشن نے قبضہ مافیا کا صفایا کرنے کا فیصلہ کرلیا

Nov 20, 2020 | 07:57 AM

admin
(ایک نیوز نیوز)‌پنجاب کی سرکاری زمینوں پر کس کس سیاستدان نے قبضہ جمایا۔ اور سرکاری خزانے کو کتنا نقصان پہنچایا۔۔ محکمہ اینٹی کرپشن نے مکمل چھان بین کے بعد قبضہ مافیا کا صفایا کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ پنجاب حکومت نے سرکاری زمینوں پر قبضے میں ملوث سینتیس سیاست دانوں کے خلاف کارروائی کی منظوری دے دی۔

پنجاب حکومت نے صوبے سے قبضہ مافیا کا بوریا بستر گول کرنے کا فیصلہ کرلیا۔۔ محکمہ اینٹی کرپشن نے سرکاری زمینیں ہڑپ کرکے خزانے کو کروڑوں کا ٹیکہ لگانے وال سینتیس سیاستدانوں کی فہرست تیار کرلی۔

ذرائع کے مطابق ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب گوہر نفیس کی سربراہی میں قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ سرکاری زمینوں کو ذاتی جاگیر بنانے والوں میں جہاں مسلم لیگ ن کے سابق اور موجودہ ارکان اسمبلی شامل ہیں۔ وہیں پیپلزپارٹی کے کئی رہنما بھی اس فہرست کا حصہ ہیں۔ یہی نہیں اس بہتی گنگا میں ڈوبکیاں لگانے والوں میں حکومت کی اتحادی جماعتوں کے بعض ارکان بھی شامل ہیں۔ سرکاری زمینیں ہتھیانے والوں کا تعلق لاہور، شیخوپورہ، فیصل آباد، ملتان، لیہ، مظفرگڑھ، نارووال اور دیگر اضلاع سے ہے۔

ذرائع کا کہنا ہےمحکمہ اینٹی کرپشن کے پاس موجود اس فہرست میں مسلم لیگ نون کے ایم این اے رانا ثناء اللہ، خواجہ آصف، خواجہ سعد رفیق، اور شیخ روحیل اصغر شامل ہیں۔ ان کے علاوہ ن لیگ کے ایم پی اے سہیل شوکت بٹ، رانا مشہود، سیف الملوک کھوکھر اور غزالی سلیم بٹ بھی محکمہ اینٹی کرپشن کی مرتب کردہ لسٹ کا حصہ ہیں۔

سرکاری زمینں ہڑپ کرنے والوں میں سابق ایم این اے حافظ عبدالکریم، ملک افضل ہنجرا، ملک محمد انجم، عباد اللہ خان، رانا محمد عظیم، اشرف عباس ڈوگر، اور ریاض گورایا بھی شامل ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے ان سیاستدانوں نے چالیس کنال سے 971 کنال تک سرکاری اراضی پر قبضہ کررکھا ہےیہی نہیں ان سیاستدانوں میں سے بعض نے ترقیاتی سکیموں میں من پسند افراد کو ٹھیکے دلوائے اور حکام کو پیپرا رولز کی خلاف ورزی پر مجبور کیا۔

ڈی جی اینٹی کرپشن گوہرنفیس کا کہنا ہے سرکاری اراضی پر قبضے سے متعلق شواہد کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ واگزار کرائی جانے والی اراضی متعلقہ محکموں کے سپرد کی جائے گی۔۔
مزیدخبریں