ایک نیوز :خیبر پختونخوا اسمبلی بحال کرنے کے لیے پشاور ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن دائرکردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق رٹ میں موقف اختیار کیا گیا کہ اسمبلی تحلیل کا عمل غیر قانونی تھا، وزیراعلیٰ نے بغیر سوچے سمجھے اور اپنی آزادانہ رائے گورنر کو نہیں دی، پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے کہنے پر اسمبلی تحلیل کردی گئی بعد میں عمران خان نے کہا کہ اسمبلی تحلیل کرنے کا مشورہ انکو کسی اور نے دیا ۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ الیکشن مستقبل قریب میں نظر نہیں آرہے، امن و امان سمیت ملک کے مالی حالات بھی ٹھیک نہیں ہیں، ملک میں افراتفری ہے اور لوگوں کو اپنے علاقوں کی نماندگی نہیں مل رہی، عوام کے ووٹ کے ساتھ کھلواڑ کیا گیا ہے، پی ٹی آئی ممبران کے استعفوں کو لاہور ہائی کورٹ نے کالعدم قرار دے دیا ہے، اسمبلی تحلیل کرنے کے آرڈر کو بھی غیر قانونی قرار دیا جائے۔
درخواست میں مزید موقف اختیار کیا گیا کہ وزیراعلیٰ نے آئین اور قانون کو سامنے نہیں رکھا اور گورنر کو مشورہ دیا کہ اسمبلی تحلیل کر دی جائے، گورنر نے بھی بغیر سوچے سمجھے ایک مشورے کو مان کر اسمبلی تحلیل کر دی، جو پارٹی اکثریت میں ہو اسے وزیراعلیٰ اور کابینہ لانے کے احکامات صادر فرمائے جائیں۔