دبئی میں چاند زمین پر

May 20, 2023 | 15:18 PM

Hasan Moavia

ایک نیوز: دبئی میں بلند ترین عمارتیں آسمان کو چھوتی نظر آتی ہیں، وہاں ایک نئے منصوبے کے تحت چاند کو زمین پر لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس رہائشی منصوبے پر تقریباً 5 ارب ڈالر لاگت آئے گی۔کینیڈا کی کاروباری شخصیت مائیکل ہینڈرسن کے اس منصوبے میں دبئی میں جہاں دنیا کی بلند ترین عمارت پہلے ہی موجود ہے۔ ایک 30 میٹر یا 100 فٹ بلند عمارت کی چوٹی پر آسماں کے چاند کی ایک 274 میٹر یا 900 فٹ بلند شبیہ تیار کی جائے گی۔
ہینڈرسن کے اس پراجیکٹ کو "دی مون" کا نام دیا گیا ہے۔ دبئی میں رئیل اسٹیٹ مارکیٹ زوروں پر ہے اور اس کی وجہ ان دولت مند لوگوں کا دبئی منتقل ہونا ہے جو اپنے ملک میں کرونا کی وبا کے دوران پابندیوں سے تنگ آ گئے تھے یا وہ روسی جو یوکرین کے ساتھ ماسکو کی جنگ کے باعث دبئی میں پناہ لے رہے ہیں۔
ہ اس سے پہلے کئی بڑے منصوبے اتار چڑھاؤ کی وجہ سے زمیں بوس ہوئے لیکن " دی مون"  جس کی فنڈنگ، " مون ورلڈ ریزارٹس" نامی کمپنی نے کی ہے، اس کے شریک بانی ہینڈرسن اور دیگر کا کہنا ہے کہ ان کا منصوبہ اتنا ناممکن نہیں ہوگا۔ ہینڈرسن کا کہنا تھا،" ہمارے پاس دنیا کا سب سے بڑا برینڈ ہے۔ ہم نے ابھی اس پر کام شروع نہیں کیا اور دنیا کے 8 ارب لوگ، آسمان کے' مون' کو پہلے ہی سے جانتے ہیں۔"
ہینڈرسن جس منصوبے پر کام شروع کر رہے ہیں اس میں گولائی میں بنے ایک ریزارٹ میں 4 ہزار کمروں کا ایک ہوٹل ہوگا جس میں 10 ہزار لوگوں کی رہائش کا انتظام ہوگا اور اس کالونی میں لوگوں کو احساس ہوگا گویا وہ چاند پر چل رہے ہیں۔
"دی مون" نامی اس پراجیکٹ میں کیسینو کے لیے بھی جگہ رکھی گئی ہے۔ دبئی میں سات نسلوں سے شیخ خاندان کی حکمرانی ہے وہاں جواء غیر قانونی ہے لیکن "سیزرز پیلس" جیسے برینڈزیا تو پہلے سے موجود ہیں یا دبئی میں قائم کیے جانے کی توقع ہے اور "وین ریزارٹس" نامی گیمبلنگ کمپنی 2027 میں دبئی کے شمال میں راس الخیمہ میں ایک ریزارٹ تعمیر کرنا چاہتی ہے جہاں جواء بھی کھیلا جائےگا۔

"دی مون" منصوبے میں ہینڈرسن، گلوب کی طرح گول عمارت کی تعمیر چاہتے ہیں۔ اس سے پہلے' ایم ایس جی سفئیر' کے نام سے 2.3 ارب ڈالر کا گنبد موجود ہے جس میں ایل ای ڈی سکرینز لگائی گئی ہیں اور اس کا افتتاح اسی سال لاس ویگاس میں ہوگا۔ ہینڈرسن کا کہنا ہے کہ ان کا مون پورا گول ہوگا اور اس میں روشنی چاند کے ساتھ ہی گھٹتی بڑھتی رہے گی یعنی پہلی کا چاند،آدھا چاند اور پھر چودھویں کا چاند۔

مزیدخبریں