ایک نیوز:امیرجماعت اسلامی سراج الحق کاکہنا ہے کہ غزہ میں ظلم کا بازار سرگرم،مسلم ممالک بے بسی کی تصویربنے ہیں۔اوآئی سی اجلاس بلا کر جہاد کااعلان کرے۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے پنجاب یونیورسٹی میں اسلامی جمعیت طلبہ کے زیر اہتمام افطار پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ماہ مقدس رمضان المبارک میں امام الانبیاء پر امت قرآن کریم نازل ہوا ۔ انہوں نے کہا دنیا میں 58 اسلامی ممالک میں دو ارب مسلمان ہیں۔ مگر افسوس غزہ میں 30 ہزار سے زیادہ مسلمان شہید کئے جا چکے ہیں مگر ہم کچھ نہیں کرسکے۔ فلسطین میں افطاری اور سحری کے وقت ہمارے بھائی شہید کئے جارہے ہیں۔
سراج الحق کاکہنا تھاکہ غزہ کے مسلمانوں کو بچانے کے لیے عملی اقدام کرنا ضروری ہیں ۔ او آئی سی اجلاس بلا کر جہاد کا اعلان کیا جائے۔ امریکہ اسرائیل کی مدد کرنے سے نہیں گھبراتا تو مسلمان ممالک کو کیوں ڈرتے ہیں۔ اسلامی ممالک کی فوج اپنے ممالک پر قبضہ کرتی ہیں، مصر پر فوج کا قبضہ ہے۔ ان کا کہنا حکومت نے آئی ایم ایف سے قرض لینے کی خبر سنا کر عوام کو مایوس کیا ہے۔
امیرجماعت اسلامی سراج الحق کاکہنا ہے کہ نوجوان جماعت اسلامی کا ساتھ دیں، ملک کی تقدیر بدل دیں گے۔65فیصد یوتھ ہی پاکستان کا اصل سرمایہ ہے۔ حکمرانوں نے نوجوانوں کو دھوکا دیا، ان کا مستقبل تاریک کیا۔ پڑھے لکھے افراد ملک سے بھاگ رہے ہیں، لاکھوں نشہ کے عادی بن گئے۔ دولت کی غیرمنصفانہ تقسیم، کرپشن اور نااہل قیادت مسائل کی جڑ ہیں۔ خاندانوں کی اجارہ داریاں ختم کرکے اہل اور ایماندار قیادت کو آگے لانا ہوگا۔
سراج الحق کاکہنا تھاکہ تبدیلی پرامن جمہوری جدوجہد اور ووٹ کی طاقت کی مرہون منت ہے۔ سٹیٹس کو کی جگہ اسلامی نظام آئے گا تو عام آدمی کی حالت بدلے گی۔