ایک نیوز :وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے ملکی معیشت کے استحکام و ترقی کیلئے بین الاقوامی ماہرین اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو مشاورتی عمل کا حصہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ وزیرِ اعظم معاشی اصلاحات کے نفاذ کی خود نگرانی خود کریں گے ۔
تفصیلات کےمطابق وزیراعظم نے کہا کہ معیشت کی بہتری حکومت کی اولین ترجیح ہے، اسٹیک ہولڈرز سے مشاورتی اجلاسوں کی خود صدارت کروں گا. برآمدات کی عالمی منڈی تک رسائی اور برآمدی صنعت کو تمام سہولیات یقینی بنائیں گے. مزید ٹیکس کی بجائے ٹیکس نیٹ بڑھانے سے محصولات میں اضافہ کریں گے. پاکستان میں چھوٹے، درمیانے اور بڑے پیمانے کی صنعت کو ترقی دینگے.
وزیرِ اعظم نے معیشت کے شعبوں کی مرحلہ وار اصلاحات پر رپورٹ مرتب کرکے پیش کرنے کی ہدایت کر دی. ملکی درآمدی پالیسی میں ویلیو ایڈیشن سے برآمدات بڑھانے کو کلیدی اہمیت دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ بجلی شعبے کی موجودہ استعداد کو بروئے کار لانے کیلئے جامع لائحہ عمل پیش کیا جائے. نوجوانوں کو جدید اور بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ علم و ہنر سے لیس کریں گے.
وزیرِ اعظم نے آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں اسکل ڈویلپمنٹ پروگرام کے اجراء کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ پاکستان میں برآمدی شعبے کی وسیع استعداد سے فائدہ اٹھانے کیلئے بین الاقوامی ماہرین کے تجربے سے فائدہ اٹھایا جائے گا.
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت ملکی معیشت کے حوالے سے اعلی سطحی اجلاس منعقد ہوا. اجلاس میں وفاقی وزراء احسن اقبال، محمد اورنگزیب، جام کمال خان، احد خان چیمہ، عطاء اللہ تارڑ، ڈاکٹر مصدق ملک، سردار اویس خان لغاری، گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد، ڈاکٹر اعجاز نبی، ڈاکٹر نوید احمد، ڈاکٹر فراز حیات اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی. اجلاس میں ملکی معیشت کے مختلف شعبوں میں اصلاحات کے حوالے سے تجاویز پیش کی گئیں. اجلاس میں برآمدات میں اضافے، بجلی شعبے کی ترقی، محصولات میں اضافے، صنعتی ترقی کے حوالے سے تجاویز دیتے ہوئے ایک جامع روڈ میپ پیش کیا گیا. وزیرِ اعظم نے ملکی معیشت کے شعبوں کی مرحلہ وار اصلاحات پر رپورٹ مرتب کرکے پیش کرنے کی ہدایت کر دی.