ویب ڈیسک:عالمی ادارہ صحت کےمطابق غزہ میں غذائی قلت کی وجہ سےنوزائیدہ بچوں کی شرح اموات میں اضافہ ہورہاہے۔
تفصیلات کےمطابق گزشتہ سال 7اکتوبرسےغزہ پراسرائیلی دہشتگردی کاسلسلہ جاری ہے،جس سےاب تک ہزاروں افرادشہیدہوچکےہیں جن میں زیادہ تعدادخواتین اورمظلوم بچوں کی ہے۔ اسرائیلی جارحیت کی وجہ سےغزہ میں سنگین مسائل پیداہورہےہیں، اسرائیلی بربریت سےغزہ میں خوراک اورادویات کےمسائل پیداہورہےہیں۔
ترجمان عالمی ادارہ صحت ڈاکٹر مارگریٹ ہیرس کے مطابق غزہ میں کام کرنے والے ڈاکٹرز بتارہے ہیں کہ وہ علاقے میں بھوک اور خوراک کی کمی کے بہت زیادہ اثرات دیکھ رہے ہیں جب کہ غزہ میں شدید غذائی قلت اور بھوک کی وجہ سے بچوں بالخصوص نوزائیدہ کی اموات میں اضافہ ہورہا ہے۔
ترجمان کےمطابق ڈاکٹرز نے بتایا کہ وہ نومولودوں کو مرتا دیکھ رہے ہیں کیونکہ پیدائش کے وقت ان کا وزن بہت کم ہوتا ہے اور انہیں خوراک کی ضرورت ہے۔
رپورٹس کے مطابق غزہ میں موجود میڈیکل ٹیموں نے بھی اس بات کو تسلیم کیا کہ حاملہ خواتین کو بھی خوراک کی کمی کے باعث بہت سی پیچیدگیوں اور مسائل کا سامنا ہے جب کہ علاقے میں خوراک کا یہ بحران جنگ کا نتیجہ ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی فورسز نے امداد کی تلاش میں بھٹکنے والے فلسطینیوں پرمزید حملے کیے جس میں 24 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔
علاوہ ازیں اسرائیلی فوج نے ایک اور حملے میں غزہ کے ایک گھر کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 15 شہری شہید ہوئے۔