ایک نیوز : وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ این آئی سی وی ڈی ہسپتال مخالفین کے لئے منہ توڑ جواب ہے۔ پنجاب کے ہر ضلع میں تلاش کریں سکھر کی طرح کا این آئی سی وی ڈی ادارہ نہیں ملے گا۔
ذوالفقار بھٹو انسٹیٹیوٹ آف کارڈیو ویسکولر ڈیزیز کی سنگ بنیاد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخارجہ بلاول بھٹو کاکہنا تھا کہ 18 ویں ترامیم کےوقت این آی سی وی ڈی چندے پر چلتا تھا، 2015 سےاین آئی سی وی ڈی کو سندھ حکومت چلا رہی ہے، 2015 سے این آئی سی وی ڈی مفت علاج کی سہولیات دے رہا ہے، کسی غریب کو علاج سے منع نہیں کیا۔
بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہنا تھا کہ لانڈھی میں ایک نئے ادارے کی بنیاد رکھ رہا ہوں، دل کے مفت علاج کیلئے نیا ہسپتال قائم کر رہے ہیں، پوری دنیا میں کوئی ایسا ہسپتال موجود نہیں جو اس تعداد میں مریضوں کا مفت علاج کروائے، جینے اور مرنے کا فیصلہ معاشی صورتحال کی بنیاد پر نہیں ہونا چاہیے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ آج این آئی سی وی ڈی دنیا کا سب سے بڑا امراض قلب کا علاج کرنے والا ہسپتال بن چکا ہے، حیدر آباد اور لاڑکانہ میں بھی این آئی سی وی ڈی کے سیٹلائٹ سینٹر قائم کیے، حکومت سندھ کی جانب سے دل کا مفت علاج کرایا جا رہا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ این آئی سی وی ڈی بھارت کے کسی بھی ہسپتال سے مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہے، گزشتہ کئی برس سے لوگ باتیں کر رہے ہیں پیپلز پارٹی نے کیا کیا ہے؟ این آئی سی وی ڈی مخالفین کے لئے منہ توڑ جواب ہے۔مہنگائی، بے روزگاری، غربت عروج پر ہے، ان حالات میں سندھ میں رہنے والوں کے لئے یہ ایک تحفہ ہے، جو صحت کا علاج پنجاب اور خیبر پختونخوا میں ہوتا ہے وہ صرف پیسے کے لئے ہوتا ہے، سندھ میں انسانیت کی خدمت کے لئے مفت علاج کیا جاتا ہے۔
وزیرخارجہ بلاول بھٹو کاہنا تھا کہ بلاول بھٹو نے کہا کہ پنجاب ،خیبر پختونخوا میں صحت کارڈ کے نام پر ایک دھوکہ چل رہا ہے۔عوام کا پیسہ ہسپتالوں پر لگانے کے بجائے نجی انشورنس کمپنیوں کو مل رہا تھا۔سیاسی لڑائی پارلیمان میں یا انتخابات ہونی چاہیے، کچھ سیاسی جماعتوں سے درخواست ہے کہ وہ نفرت اور تقسیم کی سیاست چھوڑ دیں۔ جو پاکستان کی تباہی میں آپ کا کا کردار رہا وہ تاریخ کا حصہ ہے، پاکستان ایک معاشی،سیاسی اور آئینی بحران سے گزر رہا ہے۔
بلاول بھٹو کاکہنا تھا کہ سندھ کوبلدیاتی نمائندوں سےمحروم رکھا جا رہا ہے، پیپلز پارٹی پر الزام لگاتے تھے پیپلز پارٹی بلدیاتی انتخابات نہیں چاہتی، اب جواب دو اب کون روک رہا ہے؟ ان سے ہضم نہیں ہو رہا کہ پیپلز پارٹی کا میئر ہو گا۔
بلاول بھٹونے کہا کہ الیکشن کمیشن نے 18 اپریل کی تاریخ دی ہے اور کہا 30 اپریل کو اپنا نمائندہ منتخب کرینگے، ہم مسترد کرتے ہیں، انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ اور مرتضیٰ وہاب کو ہدایت جاری کی کہ وہ فوری سندھ ہائی کورٹ جائیں، الیکشن شیڈول کے اعلان کو چیلنج کریں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ انشااللہ جلد میئر ہمارا ہو گا، ہم نے بلدیاتی الیکشن کرائے اور اب میئر بننے سے کون روک رہا ہے، کچھ قوتیں برداشت نہیں کر رہیں کہ پیپلز پارٹی کا میئر ہو، اب ہمارے مینڈیٹ پر ڈاکہ مارا جا رہا ہے۔