ایک نیوز: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ جوڈیشل کمپلیکس میں مجھے ٹریپ کیا گیا، معجزہ دیکھا شیلنگ کے دوران تیز ہوا چلی اور شیلنگ کا رخ پولیس کی طرف ہو گیا، اللہ نے مجھے بچایا۔ کیسز کرنے کا مقصد مجھے یہاں سے نکال کر قتل کرنا ہے، ان کا ایک ہی مقصد مجھے راستے سے ہٹانا ہے۔
لاہور زمان پارک میں ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ چیف جسٹس صاحب دیکھیں اس ملک میں کیا ہو رہا ہے، چیف جسٹس صاحب دیکھیں ایسے لوگوں کو عدالت کے اندر کیوں جانے دیا گیا؟، وکلا کو اندر جانے سے کیوں روکا جا رہا تھا، اپنی زندگی میں ایسے حالات کبھی نہیں دیکھے، اس وقت ملک میں کسی قسم کا آئین و قانون پرعمل نہیں کیا جا رہا، یہ جو مرضی کر لیں اب الیکشن نہیں جیت سکتے، اب یہ مجھے قتل کرنا چاہتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ عدالت جانے کا وعدہ کیا تھا، فاشسٹ، امپورٹڈ حکومت نے جو کچھ کیا ایسا تاریخ میں نہیں ہوا، اسلام آباد ٹول پلازے کو ایک لین کے سوا بند کر دیا گیا، ٹول پلازہ سے جوڈیشل کمپلیکس تک ساڑھے 4 گھنٹے پہنچنے میں لگے، ٹول پلازہ پر ہمارے کارکن کم تھے پتا نہیں لوگ کہاں سے آگئے۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے مزید کہا کہ ٹول پلازہ پر شیلنگ کر کے کارکنوں کو اشتعال دلایا گیا، آنسو گیس کی شیلنگ اور پولیس کی جانب سے پتھراؤ بھی کیا گیا، جب عدالت کے دروازے پر گیا تو اندر پولیس اور رینجرز تھی، عدالت کے اندر وہاں پر نامعلوم افراد تھے، میرے کولیگ نے اندرسے مجھے اشارہ کیا جلدی نکلو، میرے کولیگ نے کہا یہ جیل نہیں بھیجیں گے قتل کرنے لگے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جس آدمی نے گولیاں ماریں اس کا ٹرائل ویڈیو لنک کے ذریعے ہوتا ہے، جیسے باہر نکلتا ہوں تو مجھے جان کا خطرہ اور مزید کیسز کر دیئے جاتے ہیں، جب میں نے جوڈیشل کمپلیکس کے اندر جانا تھا تو میری کس نے حفاظت کرنی تھی؟، جوڈیشل کمپلیکس میں مجھے ٹریپ کیا گیا، معجزہ دیکھا شیلنگ کے دوران تیز ہوا چلی اور شیلنگ کا رخ پولیس کی طرف ہو گیا، اللہ نے مجھے بچایا۔
قبل ازیں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر عمران خان نے انکشاف کیا تھا کہ میں جلد بتاؤں گا کہ جوڈیشل کمپلیکس میں انہیں قتل کرنے کی سازش کیسے ہوئی اور اللہ تعالیٰ نے کیسے بچایا۔ اپنے ٹویٹ عمران خان نے لکھا ہے کہ جلد ہی بے نقاب کروں گا کہ میں موت کے جال میں کیسے پھنس گیا اور جوڈیشل کمپلیکس میں مجھے قتل کرنے کی سازش کیسے ہوئی؟یہ بھی بتاؤں گا کس طرح اللہ تعالیٰ نے مجھے وقت آنے پر بچایا۔
عمران خان نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں پی ٹی آئی کارکنوں کی گرفتاری کے لیے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور لاہور میں پولیس آپریشن اور متعدد رہنما وکارکنان کی گرفتاریوں کے خلاف عدالتوں سمیت انسانی حقوق کی تنظیموں سے رجوع کرنے کا اعلان کیا۔
انہوں نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ ہمارے کارکنان کو مجرموں کی اس حکومت نے جیلوں میں ڈالا ہے۔ اس کے خلاف آج ہم عدالتوں سمیت انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی رجوع کریں گے۔
سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ بیرون ملک پی ٹی آئی چیپٹرز کو منتخب نمائندوں اور سیاستدانوں سے رابطہ کرنے کا کہہ رہے ہیں۔ منتخب نمائندے کو پاکستان میں جاری فاشزم سے آگاہ کریں گے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ یہ شخص کارکنوں کو پرتشدد ہونے پر اکسانے کی کوشش کر رہا ہے اور بے نقاب ہو رہا ہے۔ کارکنان پُر امن طریقے سے اور آئین کی حدود میں رہ کر احتجاج کریں۔