ایک نیوز: نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے زمان پارک واقعے پر جے آئی ٹی بنانے کا اعلان کردیا۔ انہوں نے عمران خان سے پولیس سیکیورٹی واپس لینے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ایسا نہیں ہوسکتا کہ پولیس کو گالیاں بھی دیں اور سیکیورٹی بھی لیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کا کہنا تھا کہ پولیس والوں کو بہت دنوں سے حوصلہ دے رہا تھا۔ پولیس والوں سے کہا کہ نہیں آپ نے ایسا کچھ نہیں کرنا۔ کل ایک تھریٹ لیٹر بھی آیا ہے۔ جو کچھ نظر آرہا ہے وہاں پر دہشتگردی بھی ہوسکتی ہے۔ زمان پارک میں دہشتگرد بھی ہیں اور ان کی تصاویر موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کی سیاسی سرگرمیاں کوئی جماعت نہیں کرتی۔ ہمیں ہر صورت حکومت کی رٹ قائم کرنی ہے۔ یہ دہشتگرد پولیس والوں کو مارررہے ہیں اور گاڑیاں توڑ رہے ہیں۔ اسلام آباد پولیس کے تعاون کیلئے پہلی بار پولیس گئی تو مزاحمت کا سامنا رہا۔ گزشتہ 7 دن جو دہشتگردی ہوئی۔ پنجاب حکومت کی جانب سے جے آئی تی کا نوٹیفکیشن آج جاری کیا جائے گا۔ پنجاب حکومت آج الیکشن کمیشن کو بھی خط لکھ رہی ہے۔ سیاسی سرگرمیوں سے ہٹ کر جو کچھ ہوا وہ تفصیل دیں گے۔
وزیراعلیٰ نے اعلان کیا کہ آپریشن کے دوران معمولی زخمی ہونے والے اہلکاروں کو ایک لاکھ جبکہ شدید زخمی اہلکاروں کو 5 لاکھ روپے دیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ عمران خان کو پولیس کو کھلے عام دھمکیاں دینے کی اجازت نہیں دیں گے۔ عمران خان دھمکیاں دینا چاہتے ہیں تو پولیس کی سیکیورٹی واپس دے دیں۔ عمران خان نے کل بھی پولیس والوں کو تھریٹ کیا۔ پولیس والوں کو کسی صورت دھمکیاں دینے کی اجازت نہیں دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کبھی آئی جی، کبھی سی سی پی او کبھی تیسرا اور کبھی چوتھا نام لیتے ہیں۔ انہیں پولیس چیف یا کسی پر اعتماد نہیں تو سیکیورٹی واپس کردیں۔