ویب ڈیسک: وزیر اعظم میاں شہباز شریف کا کہنا ہے کہ 2022ء کے سیلاب سے پاکستان کواب تک 30ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے۔
اسلام آباد میں این ڈی ایم اے کے پروجیکٹ نیشل ایمرجنسیزآپریشن سینٹر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےشہباز شریف نے کہا کہ ماضی میں پاکستان بہت سے سیلابوں کا سامنا کیا ہے، رواں سال 2024 -2025 کے بجٹ میں وفاقی حکومت نے سیلاب متاثرین کیلئے 100ارب روپے رکھے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب سے بہت زیادہ تباہی سندھ میں آئی ہے، این ڈی ایم اے نے سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے بہت اہم کردار ادا کیا، این ڈی ایم اے میں لوگ دوسرے اداروں سے ڈیپوٹیشن پر آتے ہیں ، چیئرمین این ڈی ایم اے نے موسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے اقدامات کیے، این ڈی ایم نے دوسرے اداروں سے مل کر حکمت عملی بنائی اور بہت اہم کام کیے۔
وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جنیوا میں سیلاب کی تباہ کاریوں کے حوالے سے ڈونر کانفرنس ہوئی تھی ، ہم نے جنیوا میں ہونیوالی ڈونر کانفرنس میں بھی سیلاب متاثرین کیلئے آواز اٹھائی تھی اور کہا تھا کہ سال 2022ء کے سیلاب سے پاکستان کو اب تک 30ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے، سیلاب متاثرین کے ازالہ کیلئے بھرپور اقدامات کرنا ہوں گے ۔
وزیراعظم نے کہا کہ صوبوں اور وفاق کی مشترکہ کاوشوں سے متاثرین کی بحالی کو یقینی بنایا ہے، این ڈی ایم اے کا موسمیاتی تبدیلی سے متعلق معلومات کا نظام قابل تعریف ہے، این ڈی ایم اے کا وضع کردہ نظام دیگر شعبوں کیلئے بھی رول ماڈل ہے ،دیگر اداروں کو بھی چاہیے کہ اس رول ماڈل کو اپنا کر ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کریں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت این ڈی ایم اے کو تمام ممکن وسائل فراہم کرے گی، سفارش کوئی بھی ہو اس کو نہ مانیں ،میرٹ کو تسلیم کریں، بہترین افرادی قوت کو بروئے کار لانے کیلئے ان کی تربیت پر بھی خصوصی توجہ دی جائے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ این ڈی ایم اے کا چاروں صوبوں کے ساتھ قریبی رابطہ ہونا چاہیے،جو صوبے موسمیاتی تبدیلی سے زیادہ متاثر ہوسکتے ہیں انکے ساتھ مربوط اور جامع رابطے کا نظام چاہیے،ہم نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کیلئے 80ارب روپے رکھے ہیں، ہم نے کروڑوں بچوں اور بچیوں کو آئی ٹی ہنر سکھانا ہے، چینی کمپنی ہر سال 3لاکھ بچوں کو آئی ٹی کا ہنر دے گی، ہم نے کروڑوں نوجوانوں کو باوقار روزگار دلوانا ہے۔
میاں شہباز شریف نے تقریب خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے ریڈ زون میں آچکا ہے، پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ پہلے 10ممالک میں شامل کردیا گیا ہے، ہم نے ہمت نہیں ہارنی محنت کرنی ہے اور ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے۔