ایک نیوز:ایس آئی ایف سی نے ایک سال کے مختصر عرصے میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے میں اہم کردارادا کیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق ایس آئی ایف سی کا قیام پاکستان میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے اور مختلف شعبوں کی ترقی میں سہولت فراہم کرنے کیلئے ہواہے۔ایک سال کے دوران انتہائی محنت اور لگن سے کام کرتے ہوئے ایس آئی ایف سی نے ملک میں سرمایہ کاری اور کاروبار کے فروغ کے لئے مناسب ماحول فراہم کیاہے۔
ان اقدامات میں سب سے اہم آئی ٹی کے شعبے میں سرمایہ کاروں کو اپنے منافع میں سے 50 فیصد تک سرمایہ اپنے ملکوں میں لے جانے کی سہولت کی فراہمی ہے۔ اسی طرح سرمایہ کاری محتسب کے دفتر کے قیام سے سرمایہ کاروں کو ایک پلیٹ فارم مہیا کیا گیا ،جہاں پر وہ اپنے مسائل کو احسن طریقے سے حل کر سکیں گے اور اعتماد کے ساتھ سرمایہ کاری کریں گے۔ نجکاری اور ٹیلی کام سیکٹرز میں بھی ایپیلٹ ٹربیونل قائم کیےگئے ،تا کہ سرمایہ کار اپنی سرمایہ کاری سے متعلق درپیش قانونی مسائل پر رہنمائی حاصل کر سکیں۔
مزید برآں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، آئی ٹی کی برآمدات میں سال بہ سال 62 فیصد اضافہ ہوا ہے،بیرون ملک مقیم پاکستانی سفارتکاروں اور تاجروں و سرمایہ کاروں سے متعلق افسران کی ذمہ داریوں میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے کوششیں شروع کر دی گئی ہیں۔
ایس آئی ایف سی نے سرمایہ کاروں کی سہولت کے لئے ویب سائٹ لانچ کی ہے ،جس کے ذریعے سے سرمایہ کار نہ صرف متعلقہ افسران تک با آسانی رسائی حاصل کرسکتے ہیں بلکہ ان کو بروقت معلومات اور خدمات تک بھی رسائی حاصل ہے۔
ایس آئی ایف سی نے جون 2023ء سے لے کر اب تک پالیسی کی سطح پر بہت سی ترامیم کیں۔جن کی بدولت حکومتی نظام کی کارکردگی میں بہت بہتری آئی ہے۔ پالیسی اقدامات کے تحت ویزا پالیسی میں غیر ضروری رکاوٹوں کو ختم کرتے ہوئے نظر ثانی کی گئی ہے،جس سے غیرملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہواہے۔
کسانوں کو اعلیٰ معیاری بیج فراہم کرنے کے لیے نیشنل سیڈ ڈویلپمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی قائم کی گئی ہے،جو نہ صرف فصلوں کی پیداوار میں اضافے کو یقینی بناتی ہے بلکہ کسانوں کو بہتر مشورے اور رہنمائی بھی فراہم کرتی ہے۔
کینابی کے طبی فوائد حاصل کرنے کے لیے ایک باضابطہ کینابی ریگولیٹری اتھارٹی بنائی گئی ہے،جس کے تحت پالیسی کی تشکیل پر کام شروع کر دیا گیا ہے ،سی فوڈ کو دوسرے ممالک کو برآمد کے قابل بنانے کے لیے ایک جامع آبی زراعت کی پالیسی بنائی گئی ہے،جس سے مچھلی اور دیگر آبی زراعت کی پروسیسنگ بین الاقوامی معیار کے مطابق کی جائے گی،جس سے صنعت کو فائدہ پہنچے گا۔
ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری کے باعث پاکستان قومی خلائی پالیسی کو عملی شکل دینے میں کامیاب ہوا جس کی بدولت دو سیٹلائٹ خلا میں لانچ کر دئیے گئے ہیں۔ براؤن فیلڈ ریفائنری اپ گریڈیشن پالیسی کے ذریعے، پاکستان ریفائنریوں اور حکومت کے درمیان ٹیرف، ادائیگیوں اور دیگر واجبات سے متعلق بہت سے باقی مسائل پر قابو پانے میں کامیاب ہوا ہے ۔
موجودہ ریفائنریز کو یورو5 کے معیار پر اپ گریڈ کرنے میں کافی پیشرفت ہوئی ہے ،جو صارفین کو اعلیٰ معیار کی پیٹرولیم مصنوعات کی فراہمی میں مددگار ثابت ہوگی۔
ایس آئی ایف سی کی جانب سے گزشتہ سال ستمبر سے بجلی چوری کے خلاف کریک ڈاؤن کے لیے اینٹی تھیفٹ ٹاسک فورس قائم کر دی گئی ہے ،جس کی کوششوں سے تقریباً 95 ارب روپے کی وصولیاں کی گئیں ہیں۔
ایس آئی ایف سی نے صوبوں اور مرکز کے درمیان ہم آہنگی لانے میں کلیدی کردار ادا کیا اور مذاکرات کے ذریعے مختلف محکموں کے درمیان حائل رکاوٹوں کو دور کرنے میں مدد فراہم کی ہے۔
ایس آئی ایف سی نے گزشتہ ایک سال میں کئی قابل ذکر کامیابیاں حاصل کی ہیں اور یہ سنگ میل سرمایہ کاری اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینے میں کونسل کی لگن اور کاوشوں کو واضح کرتے ہیں۔