ایک نیوز:رواں سال ملک بھر میں سخت گرمی کے باعث 40فیصد خالیں خراب ہونے کا خدشہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق چیئرمین پاکستان ٹینرز ایسوسی ایشن آغا سیدین کا کہنا ہے رواں سال سخت گرمی کے باعث 40 فیصد کھالیں خراب ہو جائینگی،اس سال ملک بھر میں 61 لاکھ جانور ذبح کئے گئے ہیں ، صرف 60 فیصد چمڑے کی ایکسپورٹ ممکن ہوگی۔
آغا سیدین نے بتایا کہ ملک بھر میں اس سال 30 لاکھ بکرے ذبح کیے گئے، رواں سال 20 لاکھ گائے ذبح کی گئیں، 8 لاکھ بیل زبح کئے گئے، 7 ہزار اونٹ بھی ذبح کئے گئے، ایک لاکھ کے قریب چھوٹے دنبے بھی ذبح کئے گئے۔
رواں سال 500 ارب روپے مالیت کے جانور خریدے گئے ۔جانوروں کی کھالوں سے رواں سال تقریبا ساڑھے 5 سے 6 ارب روپے حاصل ہونگے۔رواں سال کھالوں سے حاصل ہونے والی رقم میں 20 سے 25 فیصد کمی واقع ہوئی ہے ۔
ملک بھر میں قربانی گزشتہ سال کی نسبت کم کی گئی ہے۔ملک بھر میں جانوروں کی تعداد ہر سال کم ہورہی ہے۔جہاں جانور پالے جاتے تھے وہاں بڑی بڑی ہاؤسنگ کالونیاں بنادی گئی ہیں۔جانوروں کی بڑی تعداد تافتان بارڈر کے زریعے اسمگل ہورہی ہے ۔ملک کی مجموعی چمڑے کی برآمدات میں 19 فیصد سے زائد کمی ہوگئی ہے۔
سابق چیئرمین پاکستان ٹینرز ایسوسی ایشن آغا سیدین کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے ملک میں پیداواری لاگت خصوصا بجلی کے نرخ آسمان پر ہیں۔ بھارت اور انڈونیشیا میں چمڑے کی صنعت ترقی کررہی ہے اور دنیا بھر میں انکی چمڑے کی مصنوعات فروخت ہورہی ہیں۔
2008 میں ملکی چمڑے کی برآمدات 1.78 ارب ڈالرز تھیں جو اب صرف محض 783 ملین رہ گئی ہیں۔ ملکی چمڑے کی برآمدات میں 50 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔